
نگران وزیر خارجہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ٹیلیفونک گفتگو بارے آگاہ کریں گے: ذرائع
پاکستان اور ایران نے آپریشن "مرگ برسرمچار" کے بعد کشیدگی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں ملکوں نے کشیدگی کو ختم کرنے کے فیصلے پر اتفاق کر لیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اپنے ایرانی ہم منصب سے ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو بارے آگاہ کریں گے۔
ایران نے 16 جنوری 2024ء کو بلوچستان کے علاقے میں میزائل و ڈرون حملے کیے گئے تھے جن کے نتیجے میں 2 بچیاں شہید اور 3 زخمی ہو گئی تھیں جس کے جواب میں پاکستان نے ایران میں آپریشن "برگ سرمچار" کیا تھا۔ پاکستان وایران کے درمیان کشیدہ صورتحال پر دنیا بھر نے ردعمل دیتے ہوئے ایرانی حملے کی مذمت کیساتھ فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ تحمل سے کام لیں اور کشیدگی بڑھنے سے روکیں۔
پاکستان کی طرف سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ایران کے صوبے سیستان میں موجود دہشت گردو ں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی تھی جسے آپریشن "مرگ برسرمچار" کا نام دیا گیا تھا جو بلوچ وفارسی زبان کا لفظ ہے۔ "سرمچار" کی اصطلاح بلوچستان میں ملک کے خلاف لڑنے والے عناصر استعمال کرتے ہیں جس کے معنی جان کی بازی لگانے والے کے ہیں۔
واضح رہے کہ کشیدہ صورتحال میں تمام پاکستانی ایئرلائنز کو ایران کی فضائی حدود کو استعمال کرنے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔ ایرانی سول ایوی ایشن نے بھی نوٹم جاری کیا تھا جس کے تحت ایران نے اپنی فضائی حدود میں کچھ فضائی روٹس پر کمرشل ایئرلائنز کے طیاروں کو پرواز سے روکا تھا۔ سنٹرل ایشیا ویورپ سے آنے والی پی آئی اے ویدگر ملکی ایئرلائنز کو مسقط کے روٹ سے بحیرہ عرب کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3jilanikjgddfirn.png