طویل مدتی منصوبہ ایم کیو ایم، بی اے پی، جہانگیر ترین پارٹی اور امرتسری شریف خاندان کے ساتھ مل کر حکومت بنانا ہے۔ نواز امرتسری یا شہباز امرتسری وزیر اعظم ہو سکتے ہیں جبکہ مریم صفدر پنجاب یا مرکز میں اہم عہدے پر فائز ہو سکتی ہیں۔
سکرپٹ کے مطابق پیپلز پارٹی، پرویز خٹک، مینگل اور ٹی ایل پی کے ساتھ مل کر ڈمی اپوزیشن بن سکتی ہے۔ کیونکہ تمام جماعتوں کو پی ڈی ایم میں شامل کرنا ایک بنیادی غلطی تھی۔ اس کا رد عمل ہوا اور غلطی کا احساس پنجابی اسٹیبلشمنٹ کو ہوا۔
اب ڈمی اپوزیشن سے کہا جائے گا کہ وہ نواز امرتسری کی پنجابی پارٹی پر بھرپور تنقید کریں اور پی ٹی آئی کی جگہ خود کو اپوزیشن پارٹی بنائیں۔
منصوبے کے مطابق پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو یا تو مار دیا جائے گا، یا تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا تاکہ وہ اپوزیشن یا حکومت میں شامل ہونے پر مجبور ہوں۔ عمران خان کو یا تو پھانسی دی جائے گی یا جلاوطن کر دیا جائے گا۔
لیکن عمران خان کی حمایت ہمیشہ رہے گی۔
ایک بہترین مرحلہ طے کیا جائے گا جس میں کوئی اصلاحات نہیں ہوں گی اور ایک کرپٹ نظام قائم ہوگا۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ ابھی کا منصوبہ ہے۔
ان کی سب سے بڑی رکاوٹ معیشت ہوگی کیونکہ نہ تو امرتسری شریف خاندان اور نہ ہی جوناگڑھی بھٹو خاندان کے پاس کوئی منصوبہ ہے۔ واحد انحصار بیرونی ممالک پر ہے۔
لیکن اللہ بہترین منصوبہ ساز ہے۔ دیکھتے ہیں پنجابی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔
سکرپٹ کے مطابق پیپلز پارٹی، پرویز خٹک، مینگل اور ٹی ایل پی کے ساتھ مل کر ڈمی اپوزیشن بن سکتی ہے۔ کیونکہ تمام جماعتوں کو پی ڈی ایم میں شامل کرنا ایک بنیادی غلطی تھی۔ اس کا رد عمل ہوا اور غلطی کا احساس پنجابی اسٹیبلشمنٹ کو ہوا۔
اب ڈمی اپوزیشن سے کہا جائے گا کہ وہ نواز امرتسری کی پنجابی پارٹی پر بھرپور تنقید کریں اور پی ٹی آئی کی جگہ خود کو اپوزیشن پارٹی بنائیں۔
منصوبے کے مطابق پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو یا تو مار دیا جائے گا، یا تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا تاکہ وہ اپوزیشن یا حکومت میں شامل ہونے پر مجبور ہوں۔ عمران خان کو یا تو پھانسی دی جائے گی یا جلاوطن کر دیا جائے گا۔
لیکن عمران خان کی حمایت ہمیشہ رہے گی۔
ایک بہترین مرحلہ طے کیا جائے گا جس میں کوئی اصلاحات نہیں ہوں گی اور ایک کرپٹ نظام قائم ہوگا۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ ابھی کا منصوبہ ہے۔
ان کی سب سے بڑی رکاوٹ معیشت ہوگی کیونکہ نہ تو امرتسری شریف خاندان اور نہ ہی جوناگڑھی بھٹو خاندان کے پاس کوئی منصوبہ ہے۔ واحد انحصار بیرونی ممالک پر ہے۔
لیکن اللہ بہترین منصوبہ ساز ہے۔ دیکھتے ہیں پنجابی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔