پنجاب و سندھ میں پولیس کی کارروائیاں، 4 ڈاکو ہلاک

screenshot_1742741117039.png


لاہور/کراچی: پنجاب اور سندھ میں پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے ان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا۔ مختلف علاقوں میں ہونے والے مبینہ مقابلوں کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 4 ڈاکو ہلاک ہو گئے، جبکہ 5 زخمی ہوئے۔ ان واقعات میں ایک بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے اور ایک بچے سمیت 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں پنجاب پولیس نے ایک بڑی کارروائی کے دوران پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث مرکزی ملزم شاہ میر عرف میراکوش کو ہلاک کر دیا۔ اس آپریشن میں بکتر بند گاڑیوں، ایلیٹ کمانڈوز اور پولیس کی بھاری نفری نے حصہ لیا۔ پولیس نے ڈاکوؤں کی کمین گاہیں تباہ کر دیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی۔

ضلع وہاڑی کے علاقے بورے والا میں مسلح ملزمان نے 70 سالہ ایک بزرگ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔ ملزمان زیورات اور نقدی لوٹ کر فرار ہو گئے۔

ملتان کی خوشحالی کالونی میں 2 موٹرسائیکل سواروں کی لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی، جس میں انہیں ایک شہری کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ضلع اوکاڑہ کے علاقے دیپالپور میں پولیس نے ایک ڈاکو کو مبینہ مقابلے کے بعد ہلاک کر دیا، جبکہ اس کا ساتھی فرار ہو گیا۔

تحصیل خان پور سے 16 سالہ ایک نامعلوم لڑکے کی لاش برآمد ہوئی، جبکہ تحصیل شجاع آباد سے 40 سالہ محمد بلال کی لاش بھی ملی۔ ضلع بہاول نگر کے شہر چشتیاں میں پرانی رنجش کی بنا پر دو گروپوں کے درمیان جھڑپ ہوئی، جس میں ڈنڈوں اور چھریوں کے وار سے 2 افراد شدید زخمی ہو گئے۔

سندھ کے ضلع شکارپور میں 2 مختلف مقابلوں کے دوران ڈاکوؤں کے ساتھ ہونے والی فائرنگ میں 2 ڈاکو ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے ایک ڈاکو پر 10 لاکھ روپے کا انعام مقرر تھا۔

ضلع قمبر شہدادکوٹ میں اسپتال کے قریب مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے 25 سالہ ایک نوجوان کو ہلاک کر دیا اور فرار ہو گئے۔

سیہون شریف کے گاؤں کرمپور میں زمینی تنازع پر دو برادریوں کے درمیان دوطرفہ فائرنگ ہوئی، جس میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔

پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ڈاکوؤں اور مجرموں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

ان واقعات کے بعد پنجاب اور سندھ میں سیکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، تاکہ عوام کی جان و مال کو محفوظ بنایا جا سکے۔ پولیس نے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی مشکوک حرکت کی فوری اطلاع دی جائے۔
 

Back
Top