
پنجاب پولیس کا نیا اسکینڈل: 171 کانسٹیبلز کی بھرتیوں کے ریکارڈ میں غفلت، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے پردہ فاش کر دیا
لاہور: پنجاب پولیس کی ایک اور مبینہ بدعنوانی کا راز آڈیٹر جنرل کی رپورٹ 2023-24 میں بے نقاب ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 171 کانسٹیبلز کی بھرتیوں کے ریکارڈ کو چھپایا گیا، جس سے بھرتی کے عمل میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی روشنی میں یہ معاملہ پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی پی او ننکانہ صاحب نے 171 کانسٹیبلز اور لیڈی کانسٹیبلز کی بھرتیوں کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ یہ بھرتیاں بی پی ایس 07 کے اسکیل پر کی گئی تھیں، لیکن ان کا ریکارڈ دفتر میں نہ تو موجود ہے اور نہ ہی آڈیٹر کے حوالے کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس غفلت کی وجہ سے بھرتیوں کے عمل میں سنگین بے قاعدگیاں اور شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔ آڈیٹر جنرل نے نشاندہی کی ہے کہ کمزور انتظامی نگرانی اور داخلی کنٹرول کی کمی کی وجہ سے یہ خرابی سامنے آئی ہے، جو پولیس کے بھرتی کے عمل پر سوالات اٹھاتی ہے۔
اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت اور پولیس انتظامیہ پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کر کے اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں۔ یہ رپورٹ نہ صرف پولیس کے اندرونی انتظامی مسائل کو اجاگر کرتی ہے بلکہ اس کے ذریعے پنجاب حکومت کے اس اہم شعبے میں شفافیت کی ضرورت کو بھی واضح کرتی ہے۔
رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد، اپوزیشن نے پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکینڈل کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کی جائیں تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://i.imghippo.com/files/sF7586Xg.jpg