
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے پولیس یونیفارم پہننے پر وضاحت جاری کردی ہے، صحافی اویس حمید نے پولیس وضاحت کو مریم نواز کے خلاف گواہی قرار دیدیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پنجاب پولیس کے آفیشل اکاؤنٹ سے آئی جی پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ و گورنر کی جانب سے مختلف تقریبات کے موقع پر یونیفارم پہننے کے حوالے سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن شیئر کیا گیا اور وضاحت پیش کی گئی۔
ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ پنجاب پولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف پولیس کی وردی پہننے کی حقدار ہیں،سنٹرل پولیس آفس کو سینکڑوں پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں پولیس اہلکاروں نے اس اقدام کو سراہا ہے۔ خواتین پولیس افسران تقریب کا جشن منا رہی ہیں اور انہوں نے یونیفارم میں وزیراعلیٰ پنجاب کی مختلف تصاویر شیئر کی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1783510761727525341
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ لاہور میں منعقد اجلاس میں کی جانے والی ہدایات کے تحت پنجاب پولیس امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے اور ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
پنجاب پولیس کے اس بیان پر صحافی اویس حمید نے اہم نکتہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ پنجاب پولیس کا یہ بیان تو مریم نواز کے خلاف گواہی ہے، اس نوٹیفکیشن کے مطابق گورنر اور وزیراعلیٰ صرف ان ہی مواقعوں پر پولیس یونیفارم پہن سکتے ہیں جن کا ذکر نوٹیفکیشن میں کیا گیا ہے تاکہ پولیس اہلکاروں کے حوصلے بلند ہوسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز نے ناصرف پولیس پریڈ کا معائنہ کرتے وقت یونیفارم پہن رکھی تھی بلکہ وہ اس ہی یونیفارم میں وزیراعلیٰ ہاؤس چلی گئیں اور اسی لباس میں انہوں نے ارکان اسمبلی سے ملاقات بھی کی، اس کا مطلب ہے کہ مریم نے اس یونیفارم میں ارکان اسمبلی سے ملاقات کرکے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1783525300841906382
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5maryamamnspollwazaha.png