
صحافی مہوش خان نے سروس اسٹیشن ملازم سے پولیس اہلکار کی بدتمیزی کے معاملے پر اسلام آباد پولیس کے وضاحتی بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "جھوٹ بولنا کوئی اسلام آباد پولیس سے سیکھے۔" انہوں نے ایک واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک پیٹرول پمپ پر پیش آنے والے واقعے میں پولیس نے ایک ملازم کو تھانے لے جایا، جس کے بعد کمپنی نے اس ملازم کو نوکری سے برطرف کر دیا۔
مہوش خان کے مطابق، پیٹرول پمپ کے ملازم اور پولیس اہلکار کے درمیان معمولی تلخ کلامی ہوئی، جس پر پولیس اہلکار نے ملازم کو تھانے لے جایا۔ اس دوران پیٹرول پمپ کے مینیجر کو بھی تھانے بلایا گیا۔ بعد ازاں، کمپنی نے ملازم کو نوکری سے ہٹا دیا، کیونکہ ان کی وجہ سے تھانے جانا پڑا تھا۔ مہوش خان نے بتایا کہ پولیس اہلکار نے بعد میں تھانے میں ہی 250 روپے جمع کرا دیے، لیکن اس کے باوجود اسلام آباد پولیس نے اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے جھوٹے بیانات جاری کیے۔
https://twitter.com/x/status/1901973391625924766 انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے نہ صرف غلط بیانی کی بلکہ ایک معصوم شخص کی نوکری بھی چھین لی۔ مہوش خان نے کہا کہ "اسلام آباد پولیس نے قسم کھا لی ہے کہ ہم نے ٹھیک ہونا ہی نہیں۔"
قبل ازیں، اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پولیس اہلکار اور پیٹرول پمپ کے ملازم کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، جس کی مکمل انکوائری کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ معاملہ صرف غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا تھا، اور سروس اسٹیشن کی انتظامیہ نے معافی مانگ لی تھی۔ پولیس کے مطابق، دونوں فریقین کے درمیان موقع پر ہی صلح ہو گئی تھی۔
تاہم، مہوش خان نے پولیس کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان حقیقت سے دور ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پولیس کو اپنی غلطی تسلیم کرنی چاہیے اور معصوم شہریوں کو بے جا پریشانی سے بچانا چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی پولیس کے ایک کانسٹیبل کی بدمعاشی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ ایک سروس اسٹیشن کے ملازم کو دھمکیاں دیتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار نے اپنی موٹرسائیکل دھلوائی، لیکن اجرت ادا کرنے سے انکار کر دیا۔ جب سروس اسٹیشن کے ملازم نے اسے روکا اور اپنی محنت کی مزدوری مانگی تو کانسٹیبل نے دھمکیاں دینی شروع کر دیں