پولیس کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ، شہری کی ہلاکت کی تحقیقات شروع

STz8498e.jpg

منڈی بہاؤالدین میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے مبینہ طور پر شہری کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

پنجاب کے شہر منڈی بہاؤالدین میں ایک مبینہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں پولیس نے ایک شہری کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مقتول کی شناخت احمد یار کے نام سے ہوئی ہے۔ لواحقین کی جانب سے درج مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے احمد یار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا، اور انہیں گھٹنوں کے بل کر کے اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

مقتول کے لواحقین کا کہنا ہے کہ یہ قتل پولیس اہلکاروں نے احمد یار کے مخالفین کی ایما پر کیا۔ پولیس کے مطابق، واقعے کے بعد دونوں ملزمان، جو وردی میں ملبوس تھے، جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس نے مقتول کی لاش کو تحویل میں لے کر سرکاری ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ تھانہ میانہ گوندل کی پولیس نے احمد یار کے بیٹے فرحان کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس مقدمے میں سب انسپکٹر حذیفہ اور پولیس کانسٹیبل ساجد کو نامزد کیا گیا ہے۔

یہ واقعہ ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے جو پولیس کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر سوالات اٹھاتا ہے۔ عوامی حلقوں میں اس واقعے پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے اور انصاف کی فوری طلب کی گئی ہے۔ پولیس تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے واقعے کی اصل حقیقت کو سامنے لانے کی کوشش کرے گی۔​
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
ٹارگٹ کلنگ کے اختیارات نہیں ڈالے آئینی ترمیم میں؟ ورنہ پولیس نے پچھلے ڈھائی سالوں سے میں کونسا کام قانون کے مطابق کیا ہے؟
 

Back
Top