
پیٹرولیم و گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں نے پاکستان میں 3 سال کے دوران 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کردیا,وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں کاروباری وفد نے کہا آپ پہلے وزیرِ اعظم ہیں جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں۔
پیٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری شعبے کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے، ان کے مسائل سننے اور ان کا سنجیدگی سے حل ڈھونڈنے پر آپ کے مشکور ہیں۔
وفد نے اجلاس میں بریفنگ دی کہ 3سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پیٹرولیم اور گیس کی پاکستان میں تلاش کے لیے 240 جگہ کھدائی کی جائے گی۔
وزیراعظم نے پیٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کو آف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا پاکستان میں مقامی سطح پر تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش ہماری اولین ترجیح ہے۔ پاکستان تیل اور گیس کی درآمد پر ہر سال اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مقامی ذخائر سے ہونے والی پیداوار سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور عام آدمی کے لیے ایندھن اور گیس سستے ہوں گے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیرِ اعظم نے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کر دی جس میں متعلقہ حکام، سیکرٹریز اور ماہرین شامل ہوں گے۔ کمیٹی شعبے کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد ملک میں پیٹرولیم و گیس کے ذخائر کی تلاش و ترقی کے لیے پرکشش پالیسی تشکیل دینے کے لیے تجاویز مرتب کرے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا وزیرِ اعظم کی شعبے کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے اور حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے پیٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیاں آئندہ 3 برس میں پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی، جس سے ملک کی تیل و گیس کی مقامی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ شرکا کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں مقامی طور پر پیٹرولیم کی یومیہ پیداوار 70998 بیرل جب کہ 3131 MMSCFD گیس پیدا کی جا رہی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا وزیرِ اعظم کی خصوصی ہدایت پر تیل اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے منافع کی مد میں تمام ترسیلات زر ان کے ممالک میں بھجوائی جا چکی ہیں, وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل حل کرنے اور تشکیل شدہ کمیٹی کو پالیسی تجاویز جلد پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
Last edited: