پہلے دکھ ہوتا تھا، غصہ آتا تھا،پھر افسوس ہونے لگا،اب خوف آرہا ہے۔

News_Icon

Chief Minister (5k+ posts)
620f24f8daa6e.png

سجا لیا اپنا محشر؟

کرلیا شوق اپنی خدائ کا پورا؟

بد دیانت، بد عنوان، بد کردار۔۔ہوگیا ثابت؟

اب یوں کرو اپنی جانوں پر رحم کرو اور تسلی سے بیٹھ کر خلقِ خدا کا فیصلہ سن لو۔

خلقِ خدا سمجھتی ہے کہ تم نے اُن کی امانت میں خیانت کی ہے۔ ان کا اعتماد اور بھروسہ توڑا ہے۔ وہ سمجھتی تھی تم اُس سے مخلص ہو۔ سب بُرے ہوسکتے ہیں۔ تم اس کا برا نہیں چاہ سکتے۔ ہاں تم سے غلطیاں ہوئی ہیں مگر تمہاری نیت غلط نہیں تھی۔ تم اعلی و ارفع تھے ان کی نظر میں۔۔ خلقِ خدا کی نظروں سے گِر گئے ہو تم۔

تم نے برسوں انہیں باور کرایا کہ تم اُن کے اور کرپٹ اشرافیہ کے درمیاں کھڑے ہو۔ کہ بیرونی طاقتیں تمہیں کچل کر اِنہیں اُن پر مسلط کرنا چاہتی ہیں اور تم ان کے غم خوار ان کی بقا کے ضامن اِن کو اُن کے شر سے بچانا چاہتے ہو۔ خلقِ خدا نے آنکھیں بند کرکے تم پر بھروسہ کیا۔ تم اُن کے مجرموں سے گٹ جوڑ کر آئے؟ اُن کے در پر جھک گئے جنہوں نے ان کی حمیت پر وار کیا؟ خلقِ خدا کا بھرم ٹوٹ گیا۔

خلقِ خدا تمہاری پاکبازی کی قسم کھاتے تھے۔ تمہیں حق مانتے تھے تم ان کی عزتوں کے نگہبان تھے۔ تمہارے بھروسے سکوں کی نیند سوتے تھے۔ وہ سوچتے تھے ان کی چادر و چاردیواری کا تقدس تمہارے لیے تمہاری سانسوں سے افضل ہے۔ سد دلیلیں خلاف بھی جو ملیں انہوں نے سوچا تمہاری حمایت میں۔ خلقِ خدا کی آنکھوں سے پردہ اٹھا نہیں چِھرا ہے۔ بھروسہ ٹوٹا نہیں ریزہ ریزہ ہوا ہے۔

پہلے دکھ تھا، تاسف تھا۔ پھر غصہ بنا۔۔ ہم نے سو بار کہا سنبھل جاؤ۔ محبت بھلے نا رہے بھرم رہنا چاہئے۔ بھروسہ رہے نا رہے آنکھ ملانے جتنا سلسلہ روا رہنا چاہئے۔ اعتبار لُٹا تھا خاموشی کا مان رہنے دیتے۔۔

مگر تم کیا سنتے تم تو ہر اُس سر کو کچلنے نکل پڑے جس نے تمہیں سمجھانا چاہا۔ یاد ہے نا وہ شخص جو ایک جنگل بیاباں میں بیٹھ کر اپنی آخری بچی سانسوں میں تمہیں سمجھاتا رہا تھا کہ تمہارے ہاتھ کچھ نہ رہیگا؟ وہ شخص جس نے اپنے رہے سہے دن اس امید پہ گزار دیے کہ شاید تم سنبھل جاؤ۔ تم نے کیا کیا؟

تمہاری بد نصیبی نہ آئی ہوتی تو تم خلقِ خدا کو مجبور کرتے کہ وہ تم سے نفرت کا پہلا سبق اُس کے اُس خون سے لکھتی جس کے ہر قطرے میں تمہاری محبت تھی؟ تب بھی کہا تھا کہ اب وہ تیزاب بن کر تمہاری رگوں میں اترے گا۔۔ مگر تم تو اندھے ہوگئے تھے۔۔

تمہاری کم بختی کی معراج اور کیا ہو کہ تم اُن کی خاطر پستیوں میں گِرے کہ جن کی دشنام طرازیوں نے تمہیں چہار سُو رسوا کیا تھا۔ جو نہ کبھی ہمارے بن سکے نہ تمہارے بنیں گے۔ ان کی خاطر تم نے انہیں گنوا دیا جنہوں نے تمہارے نام پہ اپنے بچوں کے مونہوں سے نوالہ نکال کر دان دیا۔

تمہاری اِس سے بڑھ کر ذلت کیا ہو کہ جو مائیں اپنی جھولیاں پھیلا پھیلا کر تمہارے لیے دعائیں مانگتی تھیں تم اُن کی ردائیں چھین کر سرِ بازار لے آئے۔

جِن کی آنکھیں تمہیں دیکھ کر چمکتی تھیں۔۔ تم ان کے خواب، ان کے گھر، ان کی مانگ، ان کی گود، ان کی دنیائیں اجاڑ آئے۔۔

جو تمہارے جیسا بنانے کے لیے بیٹے جنتی تھیں تم اُن کے ماتھے پر اپنے افکار کی سیاہی تھوپ آئے۔ خلقِ خُدا سے جو بھڑنا تھا سو بھڑے تم تو خدا سے بھی دشمنی باندھ آئے۔

اور اِس کھیل میں عریاں کون ہوا؟ ماں تو معتبر ہے رہی۔۔ چاہے وہ عثمان ڈار کی تھی یا بُشری عمران خان! رُسوا کون ہوگیا؟

تمہیں اُس کے بلند قامتی سے وحشت ہوتی تھی۔ اُس کے ایمان سے الجھن تھی۔ اُس کے عقیدے سے خوف آتا تھا۔

تم اُسے مثال بنا کر خلقِ خدا پہ اپنی ہیبت بٹھانا چاہ رہے تھے تم فقط نفرت کے حقدار رہ گئے۔ پہلے دکھ ہوتا تھا۔ غصہ آتا تھا۔ پھر افسوس ہونے لگا۔ اب خوف آرہا ہے۔ یقیں مانو جو حدیں تم پاٹ آئے ہو تمہارے انجام سے خوف آرہا ہے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
620f24f8daa6e.png

سجا لیا اپنا محشر؟

کرلیا شوق اپنی خدائ کا پورا؟

بد دیانت، بد عنوان، بد کردار۔۔ہوگیا ثابت؟

اب یوں کرو اپنی جانوں پر رحم کرو اور تسلی سے بیٹھ کر خلقِ خدا کا فیصلہ سن لو۔

خلقِ خدا سمجھتی ہے کہ تم نے اُن کی امانت میں خیانت کی ہے۔ ان کا اعتماد اور بھروسہ توڑا ہے۔ وہ سمجھتی تھی تم اُس سے مخلص ہو۔ سب بُرے ہوسکتے ہیں۔ تم اس کا برا نہیں چاہ سکتے۔ ہاں تم سے غلطیاں ہوئی ہیں مگر تمہاری نیت غلط نہیں تھی۔ تم اعلی و ارفع تھے ان کی نظر میں۔۔ خلقِ خدا کی نظروں سے گِر گئے ہو تم۔

تم نے برسوں انہیں باور کرایا کہ تم اُن کے اور کرپٹ اشرافیہ کے درمیاں کھڑے ہو۔ کہ بیرونی طاقتیں تمہیں کچل کر اِنہیں اُن پر مسلط کرنا چاہتی ہیں اور تم ان کے غم خوار ان کی بقا کے ضامن اِن کو اُن کے شر سے بچانا چاہتے ہو۔ خلقِ خدا نے آنکھیں بند کرکے تم پر بھروسہ کیا۔ تم اُن کے مجرموں سے گٹ جوڑ کر آئے؟ اُن کے در پر جھک گئے جنہوں نے ان کی حمیت پر وار کیا؟ خلقِ خدا کا بھرم ٹوٹ گیا۔

خلقِ خدا تمہاری پاکبازی کی قسم کھاتے تھے۔ تمہیں حق مانتے تھے تم ان کی عزتوں کے نگہبان تھے۔ تمہارے بھروسے سکوں کی نیند سوتے تھے۔ وہ سوچتے تھے ان کی چادر و چاردیواری کا تقدس تمہارے لیے تمہاری سانسوں سے افضل ہے۔ سد دلیلیں خلاف بھی جو ملیں انہوں نے سوچا تمہاری حمایت میں۔ خلقِ خدا کی آنکھوں سے پردہ اٹھا نہیں چِھرا ہے۔ بھروسہ ٹوٹا نہیں ریزہ ریزہ ہوا ہے۔

پہلے دکھ تھا، تاسف تھا۔ پھر غصہ بنا۔۔ ہم نے سو بار کہا سنبھل جاؤ۔ محبت بھلے نا رہے بھرم رہنا چاہئے۔ بھروسہ رہے نا رہے آنکھ ملانے جتنا سلسلہ روا رہنا چاہئے۔ اعتبار لُٹا تھا خاموشی کا مان رہنے دیتے۔۔

مگر تم کیا سنتے تم تو ہر اُس سر کو کچلنے نکل پڑے جس نے تمہیں سمجھانا چاہا۔ یاد ہے نا وہ شخص جو ایک جنگل بیاباں میں بیٹھ کر اپنی آخری بچی سانسوں میں تمہیں سمجھاتا رہا تھا کہ تمہارے ہاتھ کچھ نہ رہیگا؟ وہ شخص جس نے اپنے رہے سہے دن اس امید پہ گزار دیے کہ شاید تم سنبھل جاؤ۔ تم نے کیا کیا؟

تمہاری بد نصیبی نہ آئی ہوتی تو تم خلقِ خدا کو مجبور کرتے کہ وہ تم سے نفرت کا پہلا سبق اُس کے اُس خون سے لکھتی جس کے ہر قطرے میں تمہاری محبت تھی؟ تب بھی کہا تھا کہ اب وہ تیزاب بن کر تمہاری رگوں میں اترے گا۔۔ مگر تم تو اندھے ہوگئے تھے۔۔

تمہاری کم بختی کی معراج اور کیا ہو کہ تم اُن کی خاطر پستیوں میں گِرے کہ جن کی دشنام طرازیوں نے تمہیں چہار سُو رسوا کیا تھا۔ جو نہ کبھی ہمارے بن سکے نہ تمہارے بنیں گے۔ ان کی خاطر تم نے انہیں گنوا دیا جنہوں نے تمہارے نام پہ اپنے بچوں کے مونہوں سے نوالہ نکال کر دان دیا۔

تمہاری اِس سے بڑھ کر ذلت کیا ہو کہ جو مائیں اپنی جھولیاں پھیلا پھیلا کر تمہارے لیے دعائیں مانگتی تھیں تم اُن کی ردائیں چھین کر سرِ بازار لے آئے۔

جِن کی آنکھیں تمہیں دیکھ کر چمکتی تھیں۔۔ تم ان کے خواب، ان کے گھر، ان کی مانگ، ان کی گود، ان کی دنیائیں اجاڑ آئے۔۔

جو تمہارے جیسا بنانے کے لیے بیٹے جنتی تھیں تم اُن کے ماتھے پر اپنے افکار کی سیاہی تھوپ آئے۔ خلقِ خُدا سے جو بھڑنا تھا سو بھڑے تم تو خدا سے بھی دشمنی باندھ آئے۔

اور اِس کھیل میں عریاں کون ہوا؟ ماں تو معتبر ہے رہی۔۔ چاہے وہ عثمان ڈار کی تھی یا بُشری عمران خان! رُسوا کون ہوگیا؟

تمہیں اُس کے بلند قامتی سے وحشت ہوتی تھی۔ اُس کے ایمان سے الجھن تھی۔ اُس کے عقیدے سے خوف آتا تھا۔

تم اُسے مثال بنا کر خلقِ خدا پہ اپنی ہیبت بٹھانا چاہ رہے تھے تم فقط نفرت کے حقدار رہ گئے۔ پہلے دکھ ہوتا تھا۔ غصہ آتا تھا۔ پھر افسوس ہونے لگا۔ اب خوف آرہا ہے۔ یقیں مانو جو حدیں تم پاٹ آئے ہو تمہارے انجام سے خوف آرہا ہے۔



لیکن شہباز شریف عثمان بُزدار سے بہتر ھے ۔

 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
زبردست تحریر۔

620f24f8daa6e.png

سجا لیا اپنا محشر؟

کرلیا شوق اپنی خدائ کا پورا؟

بد دیانت، بد عنوان، بد کردار۔۔ہوگیا ثابت؟

اب یوں کرو اپنی جانوں پر رحم کرو اور تسلی سے بیٹھ کر خلقِ خدا کا فیصلہ سن لو۔

خلقِ خدا سمجھتی ہے کہ تم نے اُن کی امانت میں خیانت کی ہے۔ ان کا اعتماد اور بھروسہ توڑا ہے۔ وہ سمجھتی تھی تم اُس سے مخلص ہو۔ سب بُرے ہوسکتے ہیں۔ تم اس کا برا نہیں چاہ سکتے۔ ہاں تم سے غلطیاں ہوئی ہیں مگر تمہاری نیت غلط نہیں تھی۔ تم اعلی و ارفع تھے ان کی نظر میں۔۔ خلقِ خدا کی نظروں سے گِر گئے ہو تم۔

تم نے برسوں انہیں باور کرایا کہ تم اُن کے اور کرپٹ اشرافیہ کے درمیاں کھڑے ہو۔ کہ بیرونی طاقتیں تمہیں کچل کر اِنہیں اُن پر مسلط کرنا چاہتی ہیں اور تم ان کے غم خوار ان کی بقا کے ضامن اِن کو اُن کے شر سے بچانا چاہتے ہو۔ خلقِ خدا نے آنکھیں بند کرکے تم پر بھروسہ کیا۔ تم اُن کے مجرموں سے گٹ جوڑ کر آئے؟ اُن کے در پر جھک گئے جنہوں نے ان کی حمیت پر وار کیا؟ خلقِ خدا کا بھرم ٹوٹ گیا۔

خلقِ خدا تمہاری پاکبازی کی قسم کھاتے تھے۔ تمہیں حق مانتے تھے تم ان کی عزتوں کے نگہبان تھے۔ تمہارے بھروسے سکوں کی نیند سوتے تھے۔ وہ سوچتے تھے ان کی چادر و چاردیواری کا تقدس تمہارے لیے تمہاری سانسوں سے افضل ہے۔ سد دلیلیں خلاف بھی جو ملیں انہوں نے سوچا تمہاری حمایت میں۔ خلقِ خدا کی آنکھوں سے پردہ اٹھا نہیں چِھرا ہے۔ بھروسہ ٹوٹا نہیں ریزہ ریزہ ہوا ہے۔

پہلے دکھ تھا، تاسف تھا۔ پھر غصہ بنا۔۔ ہم نے سو بار کہا سنبھل جاؤ۔ محبت بھلے نا رہے بھرم رہنا چاہئے۔ بھروسہ رہے نا رہے آنکھ ملانے جتنا سلسلہ روا رہنا چاہئے۔ اعتبار لُٹا تھا خاموشی کا مان رہنے دیتے۔۔

مگر تم کیا سنتے تم تو ہر اُس سر کو کچلنے نکل پڑے جس نے تمہیں سمجھانا چاہا۔ یاد ہے نا وہ شخص جو ایک جنگل بیاباں میں بیٹھ کر اپنی آخری بچی سانسوں میں تمہیں سمجھاتا رہا تھا کہ تمہارے ہاتھ کچھ نہ رہیگا؟ وہ شخص جس نے اپنے رہے سہے دن اس امید پہ گزار دیے کہ شاید تم سنبھل جاؤ۔ تم نے کیا کیا؟

تمہاری بد نصیبی نہ آئی ہوتی تو تم خلقِ خدا کو مجبور کرتے کہ وہ تم سے نفرت کا پہلا سبق اُس کے اُس خون سے لکھتی جس کے ہر قطرے میں تمہاری محبت تھی؟ تب بھی کہا تھا کہ اب وہ تیزاب بن کر تمہاری رگوں میں اترے گا۔۔ مگر تم تو اندھے ہوگئے تھے۔۔

تمہاری کم بختی کی معراج اور کیا ہو کہ تم اُن کی خاطر پستیوں میں گِرے کہ جن کی دشنام طرازیوں نے تمہیں چہار سُو رسوا کیا تھا۔ جو نہ کبھی ہمارے بن سکے نہ تمہارے بنیں گے۔ ان کی خاطر تم نے انہیں گنوا دیا جنہوں نے تمہارے نام پہ اپنے بچوں کے مونہوں سے نوالہ نکال کر دان دیا۔

تمہاری اِس سے بڑھ کر ذلت کیا ہو کہ جو مائیں اپنی جھولیاں پھیلا پھیلا کر تمہارے لیے دعائیں مانگتی تھیں تم اُن کی ردائیں چھین کر سرِ بازار لے آئے۔

جِن کی آنکھیں تمہیں دیکھ کر چمکتی تھیں۔۔ تم ان کے خواب، ان کے گھر، ان کی مانگ، ان کی گود، ان کی دنیائیں اجاڑ آئے۔۔

جو تمہارے جیسا بنانے کے لیے بیٹے جنتی تھیں تم اُن کے ماتھے پر اپنے افکار کی سیاہی تھوپ آئے۔ خلقِ خُدا سے جو بھڑنا تھا سو بھڑے تم تو خدا سے بھی دشمنی باندھ آئے۔

اور اِس کھیل میں عریاں کون ہوا؟ ماں تو معتبر ہے رہی۔۔ چاہے وہ عثمان ڈار کی تھی یا بُشری عمران خان! رُسوا کون ہوگیا؟

تمہیں اُس کے بلند قامتی سے وحشت ہوتی تھی۔ اُس کے ایمان سے الجھن تھی۔ اُس کے عقیدے سے خوف آتا تھا۔

تم اُسے مثال بنا کر خلقِ خدا پہ اپنی ہیبت بٹھانا چاہ رہے تھے تم فقط نفرت کے حقدار رہ گئے۔ پہلے دکھ ہوتا تھا۔ غصہ آتا تھا۔ پھر افسوس ہونے لگا۔ اب خوف آرہا ہے۔ یقیں مانو جو حدیں تم پاٹ آئے ہو تمہارے انجام سے خوف آرہا ہے۔
 

ShowrksUSA

Politcal Worker (100+ posts)
آگر پاکستان برباد ہوا ہے تو ھمیشہ فوج کے ہاتھوں ، یہ پاکستان کے محافظ ہونے کا دعویٰ کرتے رہے اور ہم مانتے رہے،درحقیقت فوج اور عوام کی لڑائی اسی وقت شروع ہو گئی تھی جب قائداعظم نے اس نے انہیں ان کی جگہ پر رکھنے کی کوشش کی تھی
 

ShowrksUSA

Politcal Worker (100+ posts)
پاکستانی اعلیٰ فوجی افسران امریکہ اور برطانیہ سے
تربیت یافتہ ہیں، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ وہ انہیں پاکستان یا ان کے اپنے مفادات کا دفاع کرنے کی تربیت دیں گے؟
 

Sach Bolo

Senator (1k+ posts)
People of Punjab deserve better then Buzdar

&

People of KPK deserve better then Mahmood Khan

Inshallah Feb 09 will emerge with a better hopeful Pakistan
 

manj_pti

MPA (400+ posts)
People of Punjab deserve better then Buzdar

&

People of KPK deserve better then Mahmood Khan


Inshallah Feb 09 will emerge with a better hopeful Pakistan
We have seen in last 2 years of your government.. May all people suffer and have Azab for doing the corrupt practices to bring the country down in last 2 years... your end is very close
 

Hate_Nooras

Chief Minister (5k+ posts)
620f24f8daa6e.png

Have you decorated your home?

Have you fulfilled your passion?

Bad integrity, bad title, bad character. Has it been proven?

Now do this, have mercy on your souls and sit comfortably and listen to the judgment of God's creation.

The people of God think that you have betrayed their trust. Their trust and confidence has been broken. She thought you were sincere to her. All can be bad. You can't wish him harm. Yes, you have made mistakes, but your intention was not wrong. You were high in their eyes. You have fallen from God's eyes.

You have convinced them for years that you stand between them and the corrupt elite. That the external forces want to crush you and impose them on them and you want to save them from their evil as the guarantor of their survival. God's people closed their eyes and trusted you. You came to join forces with their criminals? Bowed at the door of those who attacked their dignity? The illusion of creation of God was broken.

The people of God used to swear by your purity. They believed you to be right, you were the custodian of their honor. Your trust used to sleep like coins. They used to think that the sanctity of their cloak and wall is better for you than your breath. Even against the strong arguments, they thought in your support. The veil has not been lifted from the eyes of God. Trust is not broken but crumbled.

First there was sadness, there was regret. Then became angry. We said a hundred times, get over it. Love should not be forgotten. There should be no trust or eye contact. Confidence was lost and silence was allowed to remain.

But what did you listen to? You went out to crush every head who wanted to explain to you. Do you remember that person who sat in a forest and explained to you in his last breath that nothing will be left in your hands? The person who spent his entire life hoping that you might recover. What have you done?

If your bad luck had not come, then you would have forced the creation of God to write the first lesson of hatred towards you with the blood of him whose every drop was your love? Even then he said that now he will become acid and get into your veins. But you were blind.

What else is the rise of your low fortune, that you fell into low places for the sake of those whose slanders had disgraced you four hundred times. Which can never be ours and will never be yours. For their sake, you lost those who took out the mouths of their children in your name.

What is more humiliating for you than that you took away the clothes of the mothers who spread their cradles and prayed for you and brought them to the market.

Whose eyes used to shine when they saw you. You destroyed their dreams, their homes, their demands, their laps, their worlds.

To make the sons of heaven like you, you put the ink of your thoughts on their foreheads. What you had to fight with God's creation, you have become enmity with God.

And who was naked in this game? Mother is reliable. Whether it was Usman Dar or Bushri Imran Khan! Who was disgraced?

You were in awe of his height. His faith was confused. He was afraid of his faith.

You wanted to put your fear on God's creation by making him an example, you were only entitled to hate. It used to be sad. He was angry. Then he started to feel sorry. Now comes the fear. Believe me, the limits you have crossed, you are afraid of your end.
Murad saying what millions of us believe. IA you stay safe.
 

Hate_Nooras

Chief Minister (5k+ posts)
People of Punjab deserve better than Buzdar

&

People of KPK deserve better than Mahmood Khan


Inshallah Feb 09 will emerge with a better hopeful Pakistan
Do you think that with 10% support and the khakis you can rule PK? They said wait until NS comes back, well he is here and no one gives a shit. He looks embarrassed and angry, the haraami has been at this game for 45 years and knows the truth.
 

Sarkash

Minister (2k+ posts)
People of Punjab deserve better then Buzdar

&

People of KPK deserve better then Mahmood Khan


Inshallah Feb 09 will emerge with a better hopeful Pakistan
So they deserve Shahbaaz? who was in power and could not build a single hospital where his own treatment could be performed 🤣 🤣 You are such a sorry ass.
 

Sach Bolo

Senator (1k+ posts)
Do you think that with 10% support and the khakis you can rule PK? They said wait until NS comes back, well he is here and no one gives a shit. He looks embarrassed and angry, the haraami has been at this game for 45 years and knows the truth.

5% or 10%, he will be the Prime Minister of he will appoint his brother Shehbaz Sharif for PM. You focus on supplying large size Phenyl bottles for Khan saab the next two years at-least. That in house laterine is really stinky in that 6x4 cell.
 

ShowrksUSA

Politcal Worker (100+ posts)
•جِس تَن لاگے وَہی جانے, I would not insult anyone without knowing tha facts, what we have seen in past 2 years, I don't blame thoes who are running and hiding
 

Salman Mughal

Minister (2k+ posts)
620f24f8daa6e.png

سجا لیا اپنا محشر؟

کرلیا شوق اپنی خدائ کا پورا؟

بد دیانت، بد عنوان، بد کردار۔۔ہوگیا ثابت؟

اب یوں کرو اپنی جانوں پر رحم کرو اور تسلی سے بیٹھ کر خلقِ خدا کا فیصلہ سن لو۔

خلقِ خدا سمجھتی ہے کہ تم نے اُن کی امانت میں خیانت کی ہے۔ ان کا اعتماد اور بھروسہ توڑا ہے۔ وہ سمجھتی تھی تم اُس سے مخلص ہو۔ سب بُرے ہوسکتے ہیں۔ تم اس کا برا نہیں چاہ سکتے۔ ہاں تم سے غلطیاں ہوئی ہیں مگر تمہاری نیت غلط نہیں تھی۔ تم اعلی و ارفع تھے ان کی نظر میں۔۔ خلقِ خدا کی نظروں سے گِر گئے ہو تم۔

تم نے برسوں انہیں باور کرایا کہ تم اُن کے اور کرپٹ اشرافیہ کے درمیاں کھڑے ہو۔ کہ بیرونی طاقتیں تمہیں کچل کر اِنہیں اُن پر مسلط کرنا چاہتی ہیں اور تم ان کے غم خوار ان کی بقا کے ضامن اِن کو اُن کے شر سے بچانا چاہتے ہو۔ خلقِ خدا نے آنکھیں بند کرکے تم پر بھروسہ کیا۔ تم اُن کے مجرموں سے گٹ جوڑ کر آئے؟ اُن کے در پر جھک گئے جنہوں نے ان کی حمیت پر وار کیا؟ خلقِ خدا کا بھرم ٹوٹ گیا۔

خلقِ خدا تمہاری پاکبازی کی قسم کھاتے تھے۔ تمہیں حق مانتے تھے تم ان کی عزتوں کے نگہبان تھے۔ تمہارے بھروسے سکوں کی نیند سوتے تھے۔ وہ سوچتے تھے ان کی چادر و چاردیواری کا تقدس تمہارے لیے تمہاری سانسوں سے افضل ہے۔ سد دلیلیں خلاف بھی جو ملیں انہوں نے سوچا تمہاری حمایت میں۔ خلقِ خدا کی آنکھوں سے پردہ اٹھا نہیں چِھرا ہے۔ بھروسہ ٹوٹا نہیں ریزہ ریزہ ہوا ہے۔

پہلے دکھ تھا، تاسف تھا۔ پھر غصہ بنا۔۔ ہم نے سو بار کہا سنبھل جاؤ۔ محبت بھلے نا رہے بھرم رہنا چاہئے۔ بھروسہ رہے نا رہے آنکھ ملانے جتنا سلسلہ روا رہنا چاہئے۔ اعتبار لُٹا تھا خاموشی کا مان رہنے دیتے۔۔

مگر تم کیا سنتے تم تو ہر اُس سر کو کچلنے نکل پڑے جس نے تمہیں سمجھانا چاہا۔ یاد ہے نا وہ شخص جو ایک جنگل بیاباں میں بیٹھ کر اپنی آخری بچی سانسوں میں تمہیں سمجھاتا رہا تھا کہ تمہارے ہاتھ کچھ نہ رہیگا؟ وہ شخص جس نے اپنے رہے سہے دن اس امید پہ گزار دیے کہ شاید تم سنبھل جاؤ۔ تم نے کیا کیا؟

تمہاری بد نصیبی نہ آئی ہوتی تو تم خلقِ خدا کو مجبور کرتے کہ وہ تم سے نفرت کا پہلا سبق اُس کے اُس خون سے لکھتی جس کے ہر قطرے میں تمہاری محبت تھی؟ تب بھی کہا تھا کہ اب وہ تیزاب بن کر تمہاری رگوں میں اترے گا۔۔ مگر تم تو اندھے ہوگئے تھے۔۔

تمہاری کم بختی کی معراج اور کیا ہو کہ تم اُن کی خاطر پستیوں میں گِرے کہ جن کی دشنام طرازیوں نے تمہیں چہار سُو رسوا کیا تھا۔ جو نہ کبھی ہمارے بن سکے نہ تمہارے بنیں گے۔ ان کی خاطر تم نے انہیں گنوا دیا جنہوں نے تمہارے نام پہ اپنے بچوں کے مونہوں سے نوالہ نکال کر دان دیا۔

تمہاری اِس سے بڑھ کر ذلت کیا ہو کہ جو مائیں اپنی جھولیاں پھیلا پھیلا کر تمہارے لیے دعائیں مانگتی تھیں تم اُن کی ردائیں چھین کر سرِ بازار لے آئے۔

جِن کی آنکھیں تمہیں دیکھ کر چمکتی تھیں۔۔ تم ان کے خواب، ان کے گھر، ان کی مانگ، ان کی گود، ان کی دنیائیں اجاڑ آئے۔۔

جو تمہارے جیسا بنانے کے لیے بیٹے جنتی تھیں تم اُن کے ماتھے پر اپنے افکار کی سیاہی تھوپ آئے۔ خلقِ خُدا سے جو بھڑنا تھا سو بھڑے تم تو خدا سے بھی دشمنی باندھ آئے۔

اور اِس کھیل میں عریاں کون ہوا؟ ماں تو معتبر ہے رہی۔۔ چاہے وہ عثمان ڈار کی تھی یا بُشری عمران خان! رُسوا کون ہوگیا؟

تمہیں اُس کے بلند قامتی سے وحشت ہوتی تھی۔ اُس کے ایمان سے الجھن تھی۔ اُس کے عقیدے سے خوف آتا تھا۔

تم اُسے مثال بنا کر خلقِ خدا پہ اپنی ہیبت بٹھانا چاہ رہے تھے تم فقط نفرت کے حقدار رہ گئے۔ پہلے دکھ ہوتا تھا۔ غصہ آتا تھا۔ پھر افسوس ہونے لگا۔ اب خوف آرہا ہے۔ یقیں مانو جو حدیں تم پاٹ آئے ہو تمہارے انجام سے خوف آرہا ہے۔

Behtreeeeen Tehreeeerrr - iska Ai ke through Muraaad Saaeeed ki Aawaaaz mei Voice msg be bana ker pehla dena chahye
 

Faculty

MPA (400+ posts)
پیارے پاکستانیو: یاد رکھیں کہ آرمی ایک ریاست نہیں ہے بلکہ ریاست پاکستان کے اندر ایک غیر قانونی ریاست ہے۔
شہداء ضرور قابل احترام ہیں لیکن وہ اس قسم کے آرمی والے نہیں ہیں اور یہ ان کا فرض تھا جس کی قیمت انہیں ادا کی جاتی ہے۔
پاکستانی عوام غریب ہیں ناپاک آرمی کی وجہ سے , آرمی ہمارے 60% وسائل کھا جاتے ہیں، ہمارے اثاثے لوٹتے ہیں اور پاکستان سے بھاگ جاتے ہیں۔
ہم ہندوستان کی طرح ترقی کر سکتے ہیں اگر ہم وسائل اپنے نوجوانوں کو تعلیم دینے اور پاکستان کے لوگوں کو سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنے پر خرچ کریں۔
فروری8 غلام پاکستان اور آزاد پاکستان کا ریفرنڈم ہے۔ فروری8 کو ووٹ ضرور دیں۔
! پاک فوج مردہ باد اور پاکستان زندہ باد​