
آج کے جدید دور میں بھی پاکستان میں کم عمر بچیوں کی شادیاں کروانے کا سلسلہ جاری ہے جس پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم اکا دکا واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک بڑی عمر کے مرد کے ساتھ کم عمر بچی کی زبردستی شادی کی کوشش کی جا رہی تھی جسے پولیس نے بروقت پہنچ کر ناکام بنا دیا اور دلہے سمیت تقریب میں شریک دیگر افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیسوں کے عوض ایک بڑی عمر کے مرد کے ساتھ 12 سالہ کم عمر بچی کی زبردستی شادی کی جا رہی تھی جس کی اطلاع ملنے پر رائیونڈ پولیس نے فوری طور پر متحرک ہوئی اور بروقت کارروائی کر کے شادی کی کوشش ناکام بنا دی۔ پولیس نے کم عمر بچی کی زبردستی شادی کروانے والی اس کی والدہ کے ساتھ ساتھ شادی کے خواہشمند بڑی عمر کے شخص کو گرفتار کر لیا ہے، دیگر گرفتار افراد میں نکاح پڑھوانے کیلئے آیا قاری اور گواہ بھی گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ رانی نامی 12 سالہ بچی کے بھائی محمد شریف نے ون فائیو پر اطلاع کی جس پر پولیس فوری طور پر متحرک ہوئی، محمد شریف نے ون فائیو پر کال کر کے بتایا کہ میری والدہ پیسوں کے بدلے میں 12 سالہ چھوٹی بہن کی ایک بڑی عمر کے شخص کے ساتھ زبردستی شادی کروا رہی ہیں۔
پولیس نے فوری کارروائی کر کے ملزمان کو گرفتار کر کے کم عمر بچی رانی کو دارالامان کے حوالے کر دیا ہے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ گرفتار ملزموں میں دلہا محمد امتیاز، اس کی والدہ اور قاری محمد سرو ر سمیت گواہان سجاد احمد اور گلفام مرتضیٰ شامل ہیں۔ ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خاں نے بروقت کارروائی کرنے پر پولیس ٹیم کو شاباشی دیتے ہوئے کہا بچوں اور خواتین کا استحصال کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14kamaumamrshadukjd.png