تحریک انصاف کے دو ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے کارکنوں کے ہمراہ اسلام آباد میں موجود سندھ ہاؤس پر حملے پر وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہ سندھ ہاؤس کو نیا چھانگامانگا بنائیں گے تو عوام کی نفرت کا سامنا کرنا پڑے گا، جوں ہی واقعے کا علم ہوا سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے کارکنان کو تحمل اور بُردباری کا درس دیتے ہوئے سندھ ہاؤس خالی کرنے کا کہا لیکن سچ یہ ہے عوام کے جذبات سے کھیلنا بند کریں اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کریں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ’سندھ ہاؤس ایک بہت ہی حساس علاقے میں ہے جہاں چیف جسٹس ہاؤس، وزراء کالونی اور اہم رہائش گاہیں ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ لوٹوں کو کہیں اور شفٹ کر لے ورنہ پورا مہینہ تماشہ لگا رہے گا ہم کس کس کو روکیں گے۔‘
دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالنا ہے تو پہلے استعفی دو، کسی اور انتخابی نشان پر الیکشن جیت کر آؤ اور پھر ڈنکے کی چوٹ پر خلاف ووٹ دو۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان کی ہی جیتی ہوئی سیٹ پر اُن ہی کے خلاف ووٹ دینا ضمیر جاگنا نہیں بلکہ بے شرمی اور ضمیر فروشی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے اس سے قبل اپنی ٹویٹس میں کہا پارٹی چھوڑنے اور دوسری میں شامل ہونے کیلئے قانون موجود ہے، آئین کے آرٹیکل 63 ون اے کے تحت سپیکر کو پارٹی سربراہ کے خط کے بعد رکن کا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس پر سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ کا فیصلہ موجود ہے جہاں پر آئین میں مدت نہیں دی گئی اس کی مدت تاحیات نااہلی کی ہے اراکین نے خود کہہ دیا ہے کہ انہوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے، ان اراکین کے خلاف کارروائی ہوگی اور ان کی نااہلی بھی تاحیات ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلی سندھ نے غریب عوام کے پیسے لوگوں کے ضمیر خریدنے کیلئے بھیجے، انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے سندھ میں پینے کا صاف پانی نہیں، صحت کے نظام کا برا حال ہے اور سندھ کا پیسا یہاں لوٹے خریدنے کیلئے بھیجا جا رہا ہے۔
چودھری فواد حسین نے کہاکہ حکومت کے پاس وسائل ہوتے ہیں، اس کیلئے خریدوفروخت کرنا آسان ہے، جب بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو وسائل کا استعمال کر کے تحریک کو ناکام بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے اسلام آباد میں موجود سندھ ہاؤس پر دھاوا بول دیا، گیٹ توڑ کر احاطے میں داخل ہوگئے۔
کارکنان لوٹے لے کر سندھ ہاؤس کے اندر داخل ہوئے اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ لوٹوں کو باہر نکالو۔ پی ٹی آئی کےرکن قومی اسمبلی عطا اللہ نیازی بھی کارکنان کے ساتھ موجود تھے۔
سندھ ہاؤس میں تعینات پولیس اور کارکنان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اور بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔