
تاریخ میں پہلی بار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے غیر ملکی فضائی کمپنی کے سیفٹی آڈٹ پر "پرفیکٹ" سکور حاصل کر لیا ہے۔ اس بات کا انکشاف پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک نے ٹوئٹر پر کیا۔
سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ "ای اے ایس اے کے مینڈیٹ کے تحت، یورپ، کینیڈا اور خلیجی ممالک میں تجارتی طیاروں کی لینڈنگ کا سیفٹی اسیسمنٹ آف فارن ایئر کرافٹ (SAFA) معائنہ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے اور اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔" پہلی بار پاکستان کی قومی ایئرلائن اس کے معیار پر پورا اتری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیفٹی آڈٹ فار فارن اوریجن ایئر کرافٹ وقتاً فوقتاً دنیا بھر کے مختلف ہوائی اڈوں پر تمام غیر یورپی ایئر لائنز کو سرپرائز چیک کرتا ہے۔ قومی ایئرلائن کے بوئنگ 777 اور ایئربس 320 کا EU معائنہ کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1456582609413226500
رپورٹس میں دونوں طیاروں میں حفاظتی خطرات کے صفر نتائج سامنے آئے۔ یہ پی آئی اے کو سفر کرنے کے لیے دنیا کی محفوظ ترین ایئر لائنز میں سے ایک بنا دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے کے لیے پی آئی اے ٹیم کی مخلصانہ اور انتھک کوششیں قابل تعریف ہیں۔
یاد رہے کہ قومی ایئرلائن ایک سال سے زیادہ عرصے سے یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے ریڈار پر ہے۔ اس سال کے شروع میں اس نے پی آئی اے پر عائد سفری پابندیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بڑھا دیا تھا اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن سے سیفٹی آڈٹ کرائے۔
EASA نے حفاظتی خدشات کے پیش نظر پہلی بار جولائی 2020 میں یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے پی آئی اے کی پروازیں معطل کر دی تھیں۔ اس کے بعد پابندیوں کو 31 مارچ 2021 تک بڑھا دیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pia-111.jpg