
پی آئی اے کا مالی بحران سنگین ہوگیا جب کہ ساڑھے 7سو ارب روپے کے قرضوں اور اس پر سود کی ادائیگی نے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن تک کو داؤ پر لگا دیا ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی مختلف ایئرپورٹس کی گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنیوں کی ادائیگیاں نہ ہوسکیں
پی آئی اے نے سعودی عرب کو ساڑھے 4 کروڑ ترکی کے استنبول ایئرپورٹ کو 30لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں، جبکہ مالی بحران کے باعث لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ادائیگیاں بھی نہ ہوسکیں۔
لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ڈھائی کروڑ ڈالر سے زائد واجب الادا ہیں جبکہ پی آئی ائی اے کے 4عدد بوئنگ 777جہازوں کے پرزے اور ریپئر مین ٹیننس نہ ہونے سے گراؤنڈ کر دیئے گئے، جولائی 2020 میں پی آئی اے پر یورپ میں پابندی لگنے سے اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
یورپ اور برطانیہ جانے والی پروازوں پر بندش سے اب تک 187ارب کانقصان ہوچکا ہے، پی آئی اے کا مجموعی طور پر خسارہ 112ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے ، جس کے باعث پی آئی اے کے 4 بوئنگ777 اور 5 ایئر بس 320 طیارے گراؤنڈ ہونے کا خدشہ ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کی اعلیٰ انتظامیہ پر منی لانڈرنگ، کرپشن چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی جیسے سنگین الزامات لگا دیے۔
ایف بی آر نے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کیلئے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل کو مراسلہ لکھنے کے علاوہ پی آئی اے کے 23 اکاؤنٹ بھی منجمد کر دیے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1PIA.jpg