پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے ایک دبنگ انٹرویو میں کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھے شخص کی وجہ سے معاملات خطرناک ہوچکے ہیں،ا گر آپس میں نا بیٹھے تو پھر نا پارلیمنٹ رہے گی نا ہی اڈیالہ جیل۔
تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلزپارٹی نبیل گبول نے اے آروائی نیوز کے نمائندے نعیم اشرف بٹ سے خصوصی گفتگو کی اور کہا کہ میں مانتا ہوں کہ عمران خان کو مقبولیت کا ووٹ ملا، یہ ہمیں فارم 47 کی حکومت کہتے ہیں، میں سینٹرل پنجاب سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے کتنے ایسے اراکین اسمبلی کو جانتا ہوں جنہوں نے ریٹرننگ افسران کو پیسے دے کر سیٹیں جیتی ہیں، یہ اراکین خود کہتے ہیں کہ انہوں نے آر او کو پانچ پانچ کروڑ روپے دیئے ہیں۔
نبیل گبول نے کہاپہلے یہ فیض یاب تھے آج زیر عتاب ہیں، آج کوئی اور فیض یاب ہے تو کل کوئی اور زیر عتاب ہوگا، یہ میوزیکل چیئر کے گرد سب گھوم رہے ہیں، پی ٹی آئی کو 50 فیصد ووٹ ملے جبکہ 50 فیصد انہیں بھی نوازا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ عمران خان باہر آجائیں گے مگر اس میں 6ماہ لگ سکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو سمجھ کر باہر آنا ہوگا اوروہ جلد سمجھ جائیں گے وہ 80 فیصد سیکھ چکے ہیں جبکہ 20 فیصد سیکھ کر باہر آجائیں گے، بانی پی ٹی آئی کا کوئی بھی اعتبار نہیں کررہا اور گارنٹی بھی نہیں دے رہا،گارنٹی والی شخصیات کہتی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی شام کو کچھ ، صبح کچھ اور ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں نبیل گبول نے کہا کہ اگر ہم سب مل بیٹھ کر اپنے ملک کو اس صورتحال سے نہیں نکالیں گےتو نا پارلیمنٹ رہے گا نا ہی اڈیالہ جیل رہے گا، اس وقت جس خطرناک صورتحال سے ہم گزررہے ہیں اس کی وجہ بس ایک ہی شخص ہے جو اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہے، ہم سیاسی رہنماؤں کو قید کرنے کے خلاف ہیں، عام معافی ملنی چاہیے، تاہم عام معافی ان کو ملنی چاہیے جو یہ گارنٹی دے کہ باہر نکل کر مزید انتشار نا پھیلائیں، عمران خان بھی گارنٹی دے کر باہر آئیں اور جمہوریت کا ساتھ دیں۔
لیگی حکومت سے متعلق کہا ہم نون لیگ کی حکومت کو دھکا اسٹارٹ پر چلا رہےہیں اور جس دن ہم نے نون لیگ کو دھکا دینا بند کیا انکی گاڑی رک جائےگی۔