پی ٹی آئی بار بار چڑھائی کرتی ہے، پرویز خٹک اس سے نمٹ سکتے ہیں، رانا ثناء

1741411237108.png


وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی بار بار اسلام آباد پر چڑھائی کرتی ہے، اور پرویز خٹک اس چیلنج کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پرویز خٹک خیبرپختونخوا کی ایک اہم اور مؤثر شخصیت ہیں، اور ان کے کردار سے کے پی حکومت کی اسلام آباد کے حوالے سے چڑھائیوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ عید کے بعد دوبارہ چڑھائی کی تیاری ہو رہی ہے، جس کے بجائے پی ٹی آئی کو اپنے کام پر دھیان دینا چاہیے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پرویز خٹک کا مشاورتی کردار خیبرپختونخوا کے حوالے سے مثبت اثرات مرتب کر سکتا ہے، اور ان کی تعیناتی میں وہ حکمت بھی ہو سکتی ہے جس کے باعث کچھ سوالات اٹھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کہا ہے کہ یہ اتحادی حکومت ہے اور کبھی بھی ن لیگ کی حکومت کا دعویٰ نہیں کیا گیا، جب کہ پیپلز پارٹی ہر مشاورت میں شامل رہتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سو دن بعد کابینہ میں اضافے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

امریکی صدر کے پاکستان کے بارے میں بیان پر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ٹرمپ کے بارے میں جو باتیں کی جا رہی ہیں کہ یہ ہوگا وہ ہوگا، ایسا کچھ نہیں ہونے والا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کچھ پتہ نہیں چلتا، وہ کل کچھ اور بھی کہہ سکتے ہیں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت کا اعتماد معیشت کی بہتری کی وجہ سے ہے، اور اڈیالہ جیل میں موجود فرد کے ساتھ معاملات کو سمجھنا آسان نہیں ہوتا۔

ایک اور شو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ "جن سینیٹرز کو گرفتار کیا گیا ہے، انہیں سینٹ میں پیش کرنا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔ یہ اُس آفیسر کی ذمہ داری ہے جس کی تحویل میں وہ ہیں۔ جو پنجاب سے گرفتار ہوئے ہیں، وہ مریم نواز کی ذمہ داری نہیں ہے، بلکہ پنجاب میں جس آفیسر نے انہیں گرفتار کر کے اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے، اُسکی ذمہ داری ہے" ۔
https://twitter.com/x/status/1898132443506373012
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت کے وزیر دفاع پرویز خٹک کو وزیراعظم شہباز شریف نے مشیر داخلہ مقرر کر دیا ہے، اور نئے کابینہ ارکان کو وزارتوں کے قلمدان سونپے گئے ہیں۔

طارق فضل چوہدری کو پارلیمانی امور، حنیف عباسی کو ریلوے، علی وزیر ملک کو پیٹرولیم، اور مصطفیٰ کمال کو صحت کی وزارت دی گئی ہے۔ جبکہ چوہدری سالک حسین کی جگہ سردار محمد یوسف کو مذہبی امور کی وزارت سونپ دی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1898424227901948360
 
Last edited by a moderator:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Apnay hi logon k baray mein "Charhai" ka lafz istamaal kar raha hai.
Charhai dushman mulk kartay hain.

Khatak ek akhrot nahi tor sakta wo PTI keya today ga.
Aur apni seat bhi to haar gaya tha.
 

Back
Top