
پاکستان کے معروف نیوز چینل جیو نیوز کے میزبان شہزاد اقبال نے حکومت، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔
شہزاد اقبال نے اپنے پروگرام "نیا پاکستان" میں کہا کہ بظاہر حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات میں پہل کرنے سے گریز کر رہے ہیں، لیکن پس پردہ تینوں فریق بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری سیاسی بحران اور عدم استحکام کے پیش نظر مذاکرات کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں۔
شہزاد اقبال نے دعویٰ کیا کہ مختلف حلقوں کی جانب سے پی ٹی آئی کو یہ پیغامات پہنچائے جا رہے ہیں کہ اگر وہ حکومت اور نظام کو گرانے کی کوششوں سے پیچھے ہٹ جائے تو اسے ریلیف مل سکتا ہے۔
شہزاد اقبال کے مطابق بظاہر مذاکرات میں پہل سے انکار کے باوجود، حکومت، پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ پس پردہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ نواز شریف کا بھی مذاکرات کی حمایت کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اگر پی ٹی آئی نظام کی مخالفت سے پیچھے ہٹ جائے تو عمران خان کی پشاور اور پھر بنی گالہ منتقلی پر غور کیا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1870166313886462313
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی بیان بازی اور لفظی جنگ جاری ہے، لیکن دونوں جانب یہ ادراک موجود ہے کہ مسائل کا حل صرف مذاکرات سے ممکن ہے۔
ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر شہزاد اقبال نے زور دیا کہ تمام فریقین کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فریقین اپنے سخت مؤقف سے پیچھے ہٹ کر بات چیت کے عمل کو آگے بڑھاتے ہیں تو ملکی سیاست میں جاری غیریقینی صورت حال کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14shzzaanminksgaaffg.png