
پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں شعیب شاہین اور رئوف حسن کی طرف سے عدلیہ اور ججز کو بدنام کرنے کے الزامات کے تحت سپریم کورٹ آف پاکستان میں میاں دائود ایڈووکیٹ نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنمائوں شعیب شاہین اور رئوف حسن کی طرف سے عدلیہ اور ججز کو بدنام کرنے کے الزامات کے تحت توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے جس کے ساتھ توہین آمیز انٹرویوز کے ٹرانسکرپٹس منسلک ہیں۔
میاں دائود ایڈووکیٹ نے توہین عدالت کی درخواست میں شعیب شاہین اور رئوف حسن کو فریق بناتے ہوئے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف منظم مجرمانہ مہم کے تحت عدلیہ وججز کو سکینڈلائز کرنے میں مصروف ہے۔ شعیب شاہین اور رئوف حسن مذموم مہم کے تحت عدلیہ اور ججز کو بدنام کر رہے ہیں جنہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کیخلاف بھی نازیبا زبان استعمال کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1792844103413071905
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ رئوف حسن کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو ٹائوٹ کہنا عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش ہے، اس سے پہلے وہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں بھی بدنام کرنے کی کوشش کر چکے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنمائوں کے یہ بیانات آئین پاکستان کے آرٹیکل 204 کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ مجرمانہ منصوبے کے تحت پاکستان تحریک انصاف عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو تباہ کر رہی ہے، سپریم کورٹ کی طرف سے عمران خان کیخلاف تسلیم شدہ توہین عدالت پر کارروائی آگے نہ بڑھانے سے پی ٹی آئی رہنمائوں اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا حوصلہ بڑھا، عمران خان کو توہین عدالت کیس میں سزا دے دی جاتی تو آج نوبت یہاں تک نہ پہنچی۔
میاں دائود ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے ماضی میں ججز کو بدنام کرنے پر سیاستدانوں کو سزائیں دی جا چکی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنمائوں شعیب شاہین اور رئوف حسن کے خلاف سپریم کورٹ کے ماضی میں کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17miaN dawonskjkh.png