
وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم پی ٹی آئی پر پابندی کے خلاف تھے، تاہم اب تمام ریڈ لائنز کراس ہوچکی ہیں لہذا ہم کچھ نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا اختیار تھا تاہم ہم نے کابینہ میں اس اقدام کی خلاف ورزی کی، میں اصولی طور پر کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعت کو بھی سیاسی جماعت رہنے کی خواہش رکھنا پڑے گی، اگر سیاسی جماعت 9 مئی کو ہونے والے واقعات سے خود کو الگ نہیں کرتی تو کارروائی ضرور ہوگی ، 9 مئی کے واقعات کی مذمت نا کرنے والی سیاسی جماعت کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، اگر کوئی خود ہی شرپسند تنظیم بننا چاہ رہا ہے تو اس میں ہم کیا کرسکتے ہیں، تحریک انصاف میں سیاسی جماعت بننے کی صلاحیت ہے مگر جو 9 مئی کو ہوا وہ سب نے دیکھا ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس روز جو کچھ ہوا اس سے سب کو دکھ پہنچا ہے، پاک فوج کی تنصیبات کو نقصان پہنچانا کون ساپاکستانی برداشت کرے گا؟ سیاسی جماعتیں لاٹھی اور پتھراؤ کی سیاست نہیں کرتیں بلکہ اپنے مسائل پارلیمان میں لاتی ہیں، ملٹری کورٹس کے بارے میں غلط فہمی ہے، ہم کوئی نئی ترمیم کرکے نئی کورٹس قائم نہیں کررہے، آرمی ایکٹ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ پہلے سے موجود ہیں، آرمی کورٹس آئین کے اندر رہتے ہوئے کام کریں گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد عمران خان نے ہمیں غدار قرار دیدیا، غیر آئینی طور پر عدم اعتماد سے بچنے کیلئے انہوں نے اسمبلی توڑ دی، ان کے گھر سے پیٹرول بم پھینکے گئے، انہوں نے 2014 میں پی ٹی وی پر حملہ کیا ہم خاموش رہے، تاہم عمران خان کو احساس کرنا چاہیے وہ ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں،
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14ddvsfr.jpg