https://twitter.com/x/status/1907495518110102013
ذرائع سے چلائی جانے والی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں
کچھ ٹی وی چینلز آج اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈا پور وزیر اعلی خیبر پختون خواہ اور بیرسٹر سیف وزیر اطلاعات خیبر پختون خواہ کی عمران خان صاحب سے علیحدہ علیحدہ ہونے والی ملاقات میں ذرائع سے جو خبریں منسوب کر رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں اور غلط ہیں - یہ واضح رہے کہ اج کی ملاقات میں نہ کوئی خان صاحب کو مذاکرات کے لیے قائل کرنے گیا تھا اور نہ خان صاحب نے اسٹیبلشمنٹ سے گفتگو کرنے کے لیے کسی کو کوئی خصوصی ٹاسکنگ کی ہے یا کوئی کام ذمے لگایا ہے -ذمہ دار صحافت کا تقاضہ ہے کہ اپ اپنے ذرائع کو ڈبل چیک کریں یا پھر جس سے بیان منسوب کر رہے ہیں اس کا موقف لیں اور چلائیں۔ایک حکومتی پارٹی کو خوش کرنے کے لئے اپنے سے بیانیہ گھڑنا قابل مذمت ہے۔ علیحدہ علیحدہ ہونے والی دونوں ملاقاتوں میں وزیر اطلاعات ادھا گھنٹہ اور وزیراعلی تقریبا دو گھنٹہ خان صاحب کے ساتھ رہے-جنرل گفتگو ہوئی ہے وزیراعلی سے خان صاحب کی خیبر پختون خواہ کی حکومت کے معاملات پر بات چیت ہوئی پارٹی کے موجودہ معاملات پر بات چیت ہوئی اور اس حوالے سے عمران خان صاحب نے وزیراعلی کو ہدایات بھی جاری کیں۔ وزیراعلی خیبر پختون خواہ جلد ہی وہ ساری ہدایات اور جو لائحہ عمل خان صاحب کے ساتھ ڈسکس ہوا ہے وہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی میں سب کے سامنے رکھیں گے۔ساری گفتگو میں ایک بات میں ضرور آپ کو بتاؤں گا خان صاحب نے جہاں اور بہت سی چیزوں پر بات کی وہاں انھوں نےیہ ضرور واضح کیا کہ جو لوگ تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا چاہتے ہیں یا سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کا یا عمران خان کا رول مائنس ہو جائے گا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے کیونکہ اس وقت تحریک انصاف واحد فیڈریشن کی پارٹی ہے جو پوری فیڈریشن میں ہر صوبے میں ہر علاقے میں موجود ہے اور تحریک انصاف کو عوام کی ہمدردی اور سپورٹ حاصل ہے .اس لیے اس کو اور اس کے قائد کو کسی حوالے سے مائنس نہیں کیا جا سکتا جو بھی اس ملک میں استحکام کی بات کرتا ہے اس کو تحریک انصاف کو آن بورڈ لینا پڑے گا. جنرل ڈسکشن کے ساتھ ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال ،معروضی حالات ،حکومتی معاملات ،افغانستان اور موجودہ دہشت گردی کی لہر پہ بنیادی طور پہ بات ہوئی ہے.
ذرائع سے چلائی جانے والی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں
کچھ ٹی وی چینلز آج اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈا پور وزیر اعلی خیبر پختون خواہ اور بیرسٹر سیف وزیر اطلاعات خیبر پختون خواہ کی عمران خان صاحب سے علیحدہ علیحدہ ہونے والی ملاقات میں ذرائع سے جو خبریں منسوب کر رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں اور غلط ہیں - یہ واضح رہے کہ اج کی ملاقات میں نہ کوئی خان صاحب کو مذاکرات کے لیے قائل کرنے گیا تھا اور نہ خان صاحب نے اسٹیبلشمنٹ سے گفتگو کرنے کے لیے کسی کو کوئی خصوصی ٹاسکنگ کی ہے یا کوئی کام ذمے لگایا ہے -ذمہ دار صحافت کا تقاضہ ہے کہ اپ اپنے ذرائع کو ڈبل چیک کریں یا پھر جس سے بیان منسوب کر رہے ہیں اس کا موقف لیں اور چلائیں۔ایک حکومتی پارٹی کو خوش کرنے کے لئے اپنے سے بیانیہ گھڑنا قابل مذمت ہے۔ علیحدہ علیحدہ ہونے والی دونوں ملاقاتوں میں وزیر اطلاعات ادھا گھنٹہ اور وزیراعلی تقریبا دو گھنٹہ خان صاحب کے ساتھ رہے-جنرل گفتگو ہوئی ہے وزیراعلی سے خان صاحب کی خیبر پختون خواہ کی حکومت کے معاملات پر بات چیت ہوئی پارٹی کے موجودہ معاملات پر بات چیت ہوئی اور اس حوالے سے عمران خان صاحب نے وزیراعلی کو ہدایات بھی جاری کیں۔ وزیراعلی خیبر پختون خواہ جلد ہی وہ ساری ہدایات اور جو لائحہ عمل خان صاحب کے ساتھ ڈسکس ہوا ہے وہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی میں سب کے سامنے رکھیں گے۔ساری گفتگو میں ایک بات میں ضرور آپ کو بتاؤں گا خان صاحب نے جہاں اور بہت سی چیزوں پر بات کی وہاں انھوں نےیہ ضرور واضح کیا کہ جو لوگ تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا چاہتے ہیں یا سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کا یا عمران خان کا رول مائنس ہو جائے گا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے کیونکہ اس وقت تحریک انصاف واحد فیڈریشن کی پارٹی ہے جو پوری فیڈریشن میں ہر صوبے میں ہر علاقے میں موجود ہے اور تحریک انصاف کو عوام کی ہمدردی اور سپورٹ حاصل ہے .اس لیے اس کو اور اس کے قائد کو کسی حوالے سے مائنس نہیں کیا جا سکتا جو بھی اس ملک میں استحکام کی بات کرتا ہے اس کو تحریک انصاف کو آن بورڈ لینا پڑے گا. جنرل ڈسکشن کے ساتھ ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال ،معروضی حالات ،حکومتی معاملات ،افغانستان اور موجودہ دہشت گردی کی لہر پہ بنیادی طور پہ بات ہوئی ہے.
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/MkqKV7qm/13.png