پی ٹی آئی چھوڑنے پر پچھتاوا ہے، عمران خان سے ضرور ملوں گا، عمران اسماعیل

battery low

Minister (2k+ posts)
Imran-Ismail.jpg


پی ٹی آئی کے سابق رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف دہشت گرد نہیں بلکہ محب وطن جماعت ہے جو برے حالات سے گزر رہی ہے، عمران خان سے ملاقات کا موقع ملا تو ضرور ملوں گا۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اداروں کو مضبوط کرنے والی اور ساتھ چلنے والی جماعت ہے۔ کوئی بھی حکومت اداروں کی سپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتی، بانی پی ٹی آئی بھی کہتے تھے کہ یہ فوج ہماری ہے اور ہم ایک پیج پر ہیں۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان ہونے والا یہ اتحاد انہونی ہے اور پیپلز پارٹی کا وفاقی کابینہ میں نہ جانے کا فیصلہ غیر معمولی ہے۔ ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ کیا صدر زرداری ن لیگ کی حکومت کو کامیاب بنائیں گے؟

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ نواز شریف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں، وہ 8 اور 9 فروری دونوں الیکشن ہار گئے۔ ایسے میں پیپلز پارٹی کا مستقبل کیا ہوگا جب بلاول بھٹو زرداری بھی وزیراعظم بننے کے لیے بے چین بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی برے وقت اور حالات سے گزر رہی ہے، مجھے پی ٹی آئی چھوڑنے پر پچھتاوا ہے لیکن عمران خان سے تعلق برقرار ہے۔ ان سے احساس کا رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر عارف علوی سے کراچی میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ملاقات ہوئی لیکن انہوں نے سرد مہری سے یہ ملاقات کی شاید وہ مجھ سے ملنا نہیں چاہتے تھے۔

عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ کل کی ایم کیو ایم ایک مضبوط جماعت تھی جبکہ آج اس کی پوزیشن کمزور تر ہو چکی ہے۔ آج ایم کیو ایم کو دیکھ لیں صرف ایک وزارت لے کر اسے ایک طرف کر دیا گیا ہے۔


Source
https://twitter.com/x/status/1769617387127558280
 
Last edited by a moderator:

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Interestingly, all those who have enjoyed high positions (KPK CMs, Punjab CM, Sindh Governor) left PTI the earliest.
Moral of the story: bring your hardcore political workers ahead rather than these lota workers.

What is hardcore? This Imran Ismail was a very old member and grew up with PTI and IK. People are people man. We have selfishness and cowardice in us. Political workers who come from a poor background are the first to get in a the fray to bring a change to their personal circumstances. So there is no moral of the story.