
بانی پی ٹی آئی نے سخت سیاسی موقف سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کرلیا,ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سیاسی کشیدگی کم کرنے اور پارلیمان کے اندر اور باہر روابط کا حکم دیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی قیادت مختلف جماعتوں سے پارلیمان کے باہر بات چیت کرے گی، پی ٹی آئی کی پارلیمان میں قیادت حکومتی اتحاد سے روابط کو بہتر کرے گی۔
کشیدگی کم کرنے اور اسٹیبلشمنٹ سے روابط کیلئے بھی 3 رکنی کمیٹی کو اختیار دیا گیا,ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اداروں سے بہتر تعلقات کیلئے بیک ڈور روابط میں مصروف ہیں۔
کشیدگی میں کمی کیلئے پارٹی سیاسی و معاشی استحکام کے ایجنڈے پر ریاست کے ساتھ ہوگی۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی میں کمیٹیوں سمیت متعدد معاملات پر بات چیت سے آگے بڑھا جائے گا۔
ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کہتے ہیں کہ خان صاحب اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں، کیونکہ طاقت ابھی بھی اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے، لیکن اسٹیبلشمنٹ ہم سے مذاکرات نہیں کرنا چاہ رہی، اسٹیبلشمنٹ کو پتہ ہے کہ مذاکرات سے ان کی طاقت شیئر ہوگی۔
صدر تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کہنا ہے کہ میرا ماننا ہے اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر عمران خان کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں لیکن عمران خان مان نہیں رہے ہیں، میرے مشاہدے کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے 50 فیصد سے زائد لوگ موجودہ حالات سے خوش نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اگر اسٹیٹس مین ہیں تو ان کو عمران خان کو رہا کر دینا چاہیئے۔ عمران خان نے کہاں بھاگنا ہے۔ فوجیوں کی ٹریننگ یہ ہے کہ جو ان کا مخالف ہے وہ ان کا دشمن ہے، جب آپ وردی اتارتے ہیں تو آپ عام آدمی بن جاتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2khahskjshdhfaishs.png