
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاست کا مقصد صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا ہے اور ان کے مسائل کا حل نکالنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی موجودہ حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت اپنے نظریے سے محروم ہوچکی ہے اور صرف ذاتی مفادات کے لیے متحد ہے۔
خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل "آج نیوز" کے پروگرام 'روبرو' میں میزبان شوکت پراچہ سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ انہوں نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی مشروط مذاکرات چاہتی ہے، جو ہمیشہ ناکام ہوتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما ایک دوسرے کی گردن کاٹنے کے درپے ہیں، اور ان کے اندرونی مفادات انہیں تقسیم کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو امن اور ریلیف ملنا چاہیے، لیکن صوبائی حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔
خواجہ آصف نے خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام آباد پر تین بار حملہ کر چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی پی ٹی آئی نے دارالحکومت تک مارچ کی دھمکی دی تھی، لیکن ان کا احتجاج کا نیا اعلان بھی گزر جائے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کے بعد کوئی بھی گرینڈ اپوزیشن الائنس مسلم لیگ (ن) کے لیے تشویش کا باعث نہیں ہوگا۔
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد کے بغیر حکومت کے خلاف مؤثر تحریک چلانا ممکن نہیں۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی کہ وہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا غیر رسمی اجلاس بلائیں تاکہ قومی ایجنڈا طے کیا جا سکے۔
پی ٹی آئی رہنما علی احمد خان نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت مناسب نہیں ہے، حالانکہ کچھ ممبران اس کی حمایت کر رہے ہیں۔
علی احمد خان نے کہا کہ جنید اکبر ایک ایماندار اور بے خوف رہنما ہیں جو عمران خان کے سامنے دل کی بات کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جنید اکبر نے ایک پارٹی میٹنگ کے دوران اختلافات کے باعث پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ عمران خان کے قریبی اور قابل اعتماد رہنماؤں میں سے ہیں۔