Ohh jahil journalistoes we all know whats going on hate these fking bs fraud analysis by these metric pass dramaebaaz journalists
اس بات پر سب متفق ہیں کہ پی ٹی وکٹم ہے مگر اس بات پر بھی متفق ہیں کہ پی ٹی آئی کے پاس عوام کی طاقت ہے مگر مخالف اس بات کو کمزور کرنے کے لیے کوئی دوسرا بیانیہ پکڑ لیتے ہیں ۔ آج بھی اگر بغیر دھاندلی کے انتخابات کرادیں تو پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہوگی لوگ مداریوں اور حرامیوں سے تنگ آچکی ہےانصافیوں کے منہ اتنے کھل گئے ہیں کہ انہیں سمجھ ہی نہیں آتا کس پر نھونکنا ہے اور کس پر نہیں - ہر ایک پر ہی بھونکنا شروع ہو جاتے ہیں - مظہر عباس بڑے صحافیوں میں وہ واحد آدمی ہے جو دبے الفاظ میں تحریک انصاف کی حمایت کرتا ہے - کھلے الفاظ میں تو کوئی کر نہیں سکتا تو یہ بھی بڑی چیز ہے - اس نے یہ نہیں کہا پی ٹی آئی وکٹم کارڈ کھیلے گی بلکے کہا کہ وکٹم کارڈ کا فائدہ ہو گا - مطلب وکٹم ہے اور بارہا کھلے لفظوں میں بھی یہ کہہ چکا ہے -
انصافی سپورٹروں کا مسلہ یہ ہے کہ وہ تاریخ سے کچھ نہیں سیکھتے - ہر دور میں ایک پارٹی وکٹم رہی ہے - پیپلز پارٹی پہلے بھٹو دور میں اور پھر بے نظیر کے پہلے دور میں - نون لیگ بھی دو بار وکٹم رہی ہے - پارٹی کو جرنیلوں نے اپنے طور پر ٹکرے ٹکرے کر کے ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا مگر پارٹی کچھ سالوں کے بھد اٹھ کھڑی ہوئی - مانا تحریک انصاف کے ورکروں کے ساتھ ایسا ظلم بھٹو کے ورکرز پر اسی کی دھائی میں ہونے والے ظلم کے بھد یہ بڑا ظلم ہے لیکن جو جرم خان نے کیا ایسا جرم کسی اور کی لیڈر شپ نے کبھی بھی نہیں کیا تھا - شریف فیملی میں صبر تھا تو دس دس سال انتظار کیا آخر ان کی مستقل مزاجی جیتی - خان سے ایک سال انتظار نہ ہوا - جب دیکھا الیکشن نہیں مل رہا تو فرسٹریشن میں توپوں کا رخ فوج کی طرف کر دیا اور اتنی گولہ باری کی کہ نو مئی ہو گیا - تھوڑا صبر کر لیتا تو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے -اس بات پر سب متفق ہیں کہ پی ٹی وکٹم ہے مگر اس بات پر بھی متفق ہیں کہ پی ٹی آئی کے پاس عوام کی طاقت ہے مگر مخالف اس بات کو کمزور کرنے کے لیے کوئی دوسرا بیانیہ پکڑ لیتے ہیں ۔ آج بھی اگر بغیر دھاندلی کے انتخابات کرادیں تو پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہوگی لوگ مداریوں اور حرامیوں سے تنگ آچکی ہے
یہ سارے وکٹم مل بیٹھ کر فوج کا انتظام کیوں نہیں کرتے ؟ بھائی میرے یہ سارے وکٹم امریکی گیم پلان کی نظر ہو گئے ۔ امریکہ کو پاکستان میں سیاسی لوگ نہیں بھاتے ۔ فوج امریکہ کی پالتو کتی ہے ۔ ن والے زیادہ تر کمی کمین لوگ ہیں چوری کے پیسہ پر امیر ہوگئے ہین ان کی سیلف رسپیکٹ کچھ نہیں ہے جدھر اپنا فائدہ دیکھا یا پھنس گئے تو جوتے چاٹنے شروع کردیے۔ فوج کو امریکہ سے فنڈ ملتا ہے وہ اس کے خلاف نہیں جاتی اور سیاسی لوگوں کا حرام کا پیسہ وہاں رکھا ہے اس لیے وہ اس کے خلاف نہیں جاتے۔ نواز اور شہباز وفادار کتے ہیں اس لیے امریکہ انھیں کچھ نہیں ہونے دیتےانصافی سپورٹروں کا مسلہ یہ ہے کہ وہ تاریخ سے کچھ نہیں سیکھتے - ہر دور میں ایک پارٹی وکٹم رہی ہے - پیپلز پارٹی پہلے بھٹو دور میں اور پھر بے نظیر کے پہلے دور میں - نون لیگ بھی دو بار وکٹم رہی ہے - پارٹی کو جرنیلوں نے اپنے طور پر ٹکرے ٹکرے کر کے ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا مگر پارٹی کچھ سالوں کے بھد اٹھ کھڑی ہوئی - مانا تحریک انصاف کے ورکروں کے ساتھ ایسا ظلم بھٹو کے ورکرز پر اسی کی دھائی میں ہونے والے ظلم کے بھد یہ بڑا ظلم ہے لیکن جو جرم خان نے کیا ایسا جرم کسی اور کی لیڈر شپ نے کبھی بھی نہیں کیا تھا - شریف فیملی میں صبر تھا تو دس دس سال انتظار کیا آخر ان کی مستقل مزاجی جیتی - خان سے ایک سال انتظار نہ ہوا - جب دیکھا الیکشن نہیں مل رہا تو فرسٹریشن میں توپوں کا رخ فوج کی طرف کر دیا اور اتنی گولہ باری کی کہ نو مئی ہو گیا - تھوڑا صبر کر لیتا تو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے -
تحریک انصاف کے پاس بھی سارا کوڑ کباڑ تھا جو نو مئی کے بھد چند گھنٹوں میں پارٹی چھوڑ گیا - تحریک انصاف والے فرشتے نہیں ہر پارٹی میں ایک جیسے ہی سیاست دان ہیں - باقی رہ گئی بات مل کر جدوجہد کرنے کی تو خان کو تو بار بار بلایا جاتا ہے مگر وہ کہتا ہے میں چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا تو اکیلے نو مئی کیا ہے تو اب بھگتو - امریکہ کو فلحال پاکستان کی ضرورت نہیں - پچھلی بار بھی جب وہ افغانستان سے نکلا تو دس سال اس نے مڑ کر نہیں دیکھا - اب بھی ایسا ہی ہے ہاں اگر جب بھی انہیں ضرورت پڑی تو سیاست دان اور فوج بھاگوں بھاگ اس کے پاس جائنگے - ٹرمپ نے خان کو بلایا تو کیسے بھاگتا ہوا گیا اور واپسی پر کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں نے ایک اور ورلڈ کپ جیت لیا ہے - باقی نواز کا جھکاؤ تو ہمیشہ چین کی طرف رہا ہے ، امریکی مخالفت کے باوجود سی پیک کون لایا ؟ خان حکومت امریکہ سے قریب اور چین سے دور تھی البتہ نیا صدر با ایڈن خان اور پاکستان میں کوئی دلچسبی نہیں رکھتا تھا - خان دور میں ساری حکومت فیض حمید اور باجوہ چلا رہے تھے یوں انہیں خوش ہونا چاہئے تھا کہ فوج پاکستان چلا رہی ہے مگر پاکستان کے ساتھ تھلقات میں نہ اس وقت گرم جوشی تھی اور نہ خان کے بھد کی ڈیڑھ سالہ دور میں - نہ اڈے مانگے گئے اور نہ ہی کوئی اور فیور - ایک سال آئی ایم ایم نے پاکستان کی ناک رگڑوای صرف تین ارب ڈالر کے لئے - اس لئے حقیقت کی دنیا میں آؤ خابوں سے نکلو -یہ سارے وکٹم مل بیٹھ کر فوج کا انتظام کیوں نہیں کرتے ؟ بھائی میرے یہ سارے وکٹم امریکی گیم پلان کی نظر ہو گئے ۔ امریکہ کو پاکستان میں سیاسی لوگ نہیں بھاتے ۔ فوج امریکہ کی پالتو کتی ہے ۔ ن والے زیادہ تر کمی کمین لوگ ہیں چوری کے پیسہ پر امیر ہوگئے ہین ان کی سیلف رسپیکٹ کچھ نہیں ہے جدھر اپنا فائدہ دیکھا یا پھنس گئے تو جوتے چاٹنے شروع کردیے۔ فوج کو امریکہ سے فنڈ ملتا ہے وہ اس کے خلاف نہیں جاتی اور سیاسی لوگوں کا حرام کا پیسہ وہاں رکھا ہے اس لیے وہ اس کے خلاف نہیں جاتے۔ نواز اور شہباز وفادار کتے ہیں اس لیے امریکہ انھیں کچھ نہیں ہونے دیتے
حقیقت کی دنیا میں پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جس کے پاس ایٹم بم ہے پاکستان کے ساتھ ڈائرکٹ جنگ لڑنا بہت خطرناک ہے اس لیے بہت ضروری ہے کہ پہلے ان سے ایٹم لے لیا جائے پھر ان کا حساب کیا جائے ایٹم بم کے بغیر پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں ہے ایران کے راستے چین اور روس تجارت کرسکتے ہیں۔ انڈیا کو کشمیر چاہیئے جو تقریبا اس نے لے لیا ہے ۔ پاکستان کو کمزور کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے اس پر نااہل حکمران مسلط کئے جائیں اور ملک میں کرپشن پھیلائی جائے اور لوگوں کو مزہب زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔ پاکستان کو کرپشن سے اور قرضہ دے کر ختم کیا جائے گا ۔ اسرائیل پاکستان کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے ۔ پہلے پاکستان کو بہت سا قرضہ دیا جائے گا پھر قرضہ کے بدلے ایٹم بم اور پھر اسرائیل کو تسلیم کریں گے ۔ ملک پر حکومت فوج کی ہوگی اور سیاست دان آتے جاتے رہیں گے اور چوری کا مال باہر کے ملکوں میں بھجتے رہیں گے جب حکومت جائے گا یا خدا نخواستہ پاکستان کو کچھ ہوگا اپنے اپنے ملکوں کو روانہ ہوجائیں گےتحریک انصاف کے پاس بھی سارا کوڑ کباڑ تھا جو نو مئی کے بھد چند گھنٹوں میں پارٹی چھوڑ گیا - تحریک انصاف والے فرشتے نہیں ہر پارٹی میں ایک جیسے ہی سیاست دان ہیں - باقی رہ گئی بات مل کر جدوجہد کرنے کی تو خان کو تو بار بار بلایا جاتا ہے مگر وہ کہتا ہے میں چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا تو اکیلے نو مئی کیا ہے تو اب بھگتو - امریکہ کو فلحال پاکستان کی ضرورت نہیں - پچھلی بار بھی جب وہ افغانستان سے نکلا تو دس سال اس نے مڑ کر نہیں دیکھا - اب بھی ایسا ہی ہے ہاں اگر جب بھی انہیں ضرورت پڑی تو سیاست دان اور فوج بھاگوں بھاگ اس کے پاس جائنگے - ٹرمپ نے خان کو بلایا تو کیسے بھاگتا ہوا گیا اور واپسی پر کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں نے ایک اور ورلڈ کپ جیت لیا ہے - باقی نواز کا جھکاؤ تو ہمیشہ چین کی طرف رہا ہے ، امریکی مخالفت کے باوجود سی پیک کون لایا ؟ خان حکومت امریکہ سے قریب اور چین سے دور تھی البتہ نیا صدر با ایڈن خان اور پاکستان میں کوئی دلچسبی نہیں رکھتا تھا - خان دور میں ساری حکومت فیض حمید اور باجوہ چلا رہے تھے یوں انہیں خوش ہونا چاہئے تھا کہ فوج پاکستان چلا رہی ہے مگر پاکستان کے ساتھ تھلقات میں نہ اس وقت گرم جوشی تھی اور نہ خان کے بھد کی ڈیڑھ سالہ دور میں - نہ اڈے مانگے گئے اور نہ ہی کوئی اور فیور - ایک سال آئی ایم ایم نے پاکستان کی ناک رگڑوای صرف تین ارب ڈالر کے لئے - اس لئے حقیقت کی دنیا میں آؤ خابوں سے نکلو -
ان باتوں پر ہنسنے کے علاوہ اور کیا کیا جا سکتا ہے - پاکستان پوری دنیا کے منٹ ترلے کر رہا ہے کہ قرض دے دو اور ایک سال بھیک مانگنے کے بھد تین ارب ڈالر ملے - حماس اور اسرائیل کی جنگ کے بھد کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرے گا - پاکستان کیا دنیا اس پر تھوک رہی ہے بھلے عملا کچھ نہیں کر پا رہے - بھائی اٹھ جاؤ صبح ہو گئی ہےحقیقت کی دنیا میں پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جس کے پاس ایٹم بم ہے پاکستان کے ساتھ ڈائرکٹ جنگ لڑنا بہت خطرناک ہے اس لیے بہت ضروری ہے کہ پہلے ان سے ایٹم لے لیا جائے پھر ان کا حساب کیا جائے ایٹم بم کے بغیر پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں ہے ایران کے راستے چین اور روس تجارت کرسکتے ہیں۔ انڈیا کو کشمیر چاہیئے جو تقریبا اس نے لے لیا ہے ۔ پاکستان کو کمزور کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے اس پر نااہل حکمران مسلط کئے جائیں اور ملک میں کرپشن پھیلائی جائے اور لوگوں کو مزہب زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔ پاکستان کو کرپشن سے اور قرضہ دے کر ختم کیا جائے گا ۔ اسرائیل پاکستان کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے ۔ پہلے پاکستان کو بہت سا قرضہ دیا جائے گا پھر قرضہ کے بدلے ایٹم بم اور پھر اسرائیل کو تسلیم کریں گے ۔ ملک پر حکومت فوج کی ہوگی اور سیاست دان آتے جاتے رہیں گے اور چوری کا مال باہر کے ملکوں میں بھجتے رہیں گے جب حکومت جائے گا یا خدا نخواستہ پاکستان کو کچھ ہوگا اپنے اپنے ملکوں کو روانہ ہوجائیں گے
اپنی باتوں پر غور کرو ، پاکستان منت ترلے کر رہا ہے قرض کے لیے اور تمھارا دماغ بھی یہی کہ رہا ہے کہ پاکستان کو قرضہ ملنا مشکل ہے مگر پھر بھی مل جاتا ہے ، ابھی کچھ وقت اور ملے گا پھر اچانک سے یہ قرضہ واپس مانگا جائے گا جب کچھ نہیں ہوگا دینے کو تو فوج کہے گی ہم پاکستان کی حفاظت کریں گے اس بم کی ہمیں ضرورت نہیں ہے ویسے ہی بےکار پڑا ہے اور غریب عوام بھوکی مر رہی ہےان باتوں پر ہنسنے کے علاوہ اور کیا کیا جا سکتا ہے - پاکستان پوری دنیا کے منٹ ترلے کر رہا ہے کہ قرض دے دو اور ایک سال بھیک مانگنے کے بھد تین ارب ڈالر ملے - حماس اور اسرائیل کی جنگ کے بھد کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرے گا - پاکستان کیا دنیا اس پر تھوک رہی ہے بھلے عملا کچھ نہیں کر پا رہے - بھائی اٹھ جاؤ صبح ہو گئی ہے
آپ کی باتیں اگر بیس سال پہلے منظر عام پر آتیں تو مانا جا سکتا تھا تب لوگ یہ باتیں کرتے بھی تھے لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے نہ مزید قرض مل رہا ہے نہ کوئی ملک اب اسرائیل کو تسلیم کرے گا - جہاں تک ایک دم قرضے واپس مانگنے کی بات ہے تو یہ بھی ممکن نہیں - ہر بار قرض جب ملتا ہے تو ایک تحریری ایگریمنٹ ہوتا ہے اور اس قرض کو عموما دس سے بیس سال کی قسطوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے - تمام قرض واپسی کی مجموہی قسط پاکستان کے اکاؤنٹ سے ہر دو ہفتے بھد خود بخود کٹ جاتی ہے اسلئے یک دم والا سوال ہی نہیں جب ایسا کوئی ایگریمنٹ ہوا ہی نہیں ہےاپنی باتوں پر غور کرو ، پاکستان منت ترلے کر رہا ہے قرض کے لیے اور تمھارا دماغ بھی یہی کہ رہا ہے کہ پاکستان کو قرضہ ملنا مشکل ہے مگر پھر بھی مل جاتا ہے ، ابھی کچھ وقت اور ملے گا پھر اچانک سے یہ قرضہ واپس مانگا جائے گا جب کچھ نہیں ہوگا دینے کو تو فوج کہے گی ہم پاکستان کی حفاظت کریں گے اس بم کی ہمیں ضرورت نہیں ہے ویسے ہی بےکار پڑا ہے اور غریب عوام بھوکی مر رہی ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|