سابق وفاقی وزیر وسینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مخالفین کو انتخابات میں جو عددی برتری دی گئی یا دلوا دی گئی وہ ان کے پاس ہے۔
ہمارے مخالفین اگر اسی اسمبلی میں اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں تو بسم اللہ! ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے اگر وہ نئے انتخابات کی بات کرتے ہیں تو اسمبلی میں رولز آف گیمز طے کر لیے جائیں۔
میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں رولز آف گیمز طے کرنے کے نئے انتخابات کروائیں تاکہ دوبارہ کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، بسم اللہ! ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے اگر یہ لوگ نئے انتخابات پر بضد ہیں تو تمام جماعتیں کو ساتھ لے کر آئیں رولز آف گیم طے کریں ہم تیار ہیں۔
پروگرام کے میزبان کاشف عباسی کی طرف سے اس سوال "کیا میاں نوازشریف کی بھی یہی پوزیشن ہے" پر جواب دیتے ہوئے کہا میں تو اپنی بات کر رہا ہوں۔ میں پوری ذمہ داری اٹھا کر کہہ رہا ہوں کہ ان سے کہیں کہ نئے انتخابات کروانے ہیں تو اس طرح کا شور نہ اٹھے کہ ہم سے دھاندلی ہو گئی ہے، تو پھر مرکز میں دوبارہ سے انتخابات کروا لیتے ہیں کیونکہ پاکستان مزید انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 18 ماہ یا موجودہ حکومت نے غیرمقبول فیصلے کیے محض اس لیے کہ ریاست بچے جائے، ریاست پٹڑی پر چڑھ جائے اور قوم بدحالی سے نکل آئے۔ ہمارے ان غیرمقبول فیصلوں کو بھی اگر شک کی نگاہ سے دیکھ کر کچھ اور تاثر دیا جائے اورفائدہ بھی ریاست یا عوام کو نہ پہنچے تو ہمیں اپنے سینوں میں چھپے کچھ نہ کچھ راز تو اگلنا پڑیں گے جس سے قوم کو پتہ چلے کہ ملک میں ہو کیا رہا ہے؟