
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا نے واضح کیا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت کی حیثیت سے کام کرنےکے لئے اپنا استحقاق کھوچکی ہے پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کی روشنی میں پی ٹی آئی کو غیر قانونی جماعت قراردیکر اس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنےکا فیصلہ کسی بھی وقت ہوسکتاہے اس سلسلے میں موزوں وقت پر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔
رانا ثنا نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے ثابت کیاہے کہ اسے ملک و قوم کے مفاد سے کوئی دلچسپی نہیں فرد واحد کا اقتدار اور اسے اپنا ملجیٰ و ماویٰ ثابت کرنا اس کا نصب العین ہے, 9 مئی کے واقعات کے بارے میں کابینہ کمیٹی کی رپورٹ سے ثابت ہوچکاہے کہ تحریک انصاف نے نو مئی کے ملک گیر حملوں کے لئے مکمل منصوبہ بندی کر رکھی تھی اس کا سرغنہ تحریک انصاف کا بانی ہے جس نے اپنے فدائین کو تیار رہنےکا حکم کئی ماہ سے دینا شروع کر رکھا تھا اور وہ انہیں خبردار کرتا رہا کہ وہ بہت جلد انہیں کال دے گا جس کے لئے وہ انتظار کریں۔سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نو مئی کے حملے اس کال کے تناظر میں کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں مسائل اور اختلافات کو طے کرنےکا بہترین اور آزمودہ طریقہ مذاکرات ہوتے ہیں تحریک انصاف سے بھی مذاکرات ہوسکتے ہیں بشرطیکہ وہ ثابت کرے کہ وہ سیاسی جماعت ہے اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتی ہے,اس کا یہ دعویٰ کہ وہ صرف فوج سے مذاکرات کرے گی ثبوت فراہم کرتاہے کہ تحریک انصاف اور اس کے بانی کا سیاسی رویوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
رانا ثناء اللہ نےوفاقی دارالحکومت میں ارکان پارلیمنٹ سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں جن میں دیگر معاملات کےعلاوہ قومی اسمبلی کے آئندہ ہفتے شروع ہونے والے اجلاس میں اٹھائے جانے والے امور اورقانون سازی کے بارے میں تبادلہ خیال ہورہا ہے۔
سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے انٹرویو کے دوران مزید کہا عمر ان خان کی گرفتاری کے بعد یہ تو پتہ تھا کہ پی ٹی آئی احتجاج کرے گی لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ وہ اداروں پر حملے اور دھاوا بول دے گی، حملے کا پتہ ہوتا تو انتظام کچھ اور ہوتا، حکومت سمجھتی تھی کہ پی ٹی آئی والے ویسے ہی احتجاج کریں گے جیسے سیاسی لوگ کرتے ہیں، چوک پر آئیں گے نعرے لگائیں گے، لیکن انہوں نے جو کچھ کیا حکومت اس کے لیے تیار نہیں تھی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہونے دیا جاتا تو 30 دن میں فیصلے ہوجاتے کیوں کہ اس حوالے سے اتنے شواہد ہیں کہ کسی قسم کا کوئی ابہام ہے ہی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نو مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنا تو مزید تین سال گزر جائیں گے۔ انہوں نے نظام عدل میں اصلاحات پر بھی زور دیا۔
ایک اور پروگرام میں رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدالتوں کی جانب سے ازخود نوٹس لینے کے اختیارات نے ملک میں معاملات کو مزید بگاڑ دیا ہے۔ انہوں نے نو مئی کے ملزمان کے ٹرائل میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ انصاف کی فراہمی میں ناکامی کے لیے ’ملک کا عدالتی نظام اور پاکستان کا آئین ذمہ دار ہے۔
https://twitter.com/x/status/1788887583969226790
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/rana11hh11.jpg
Last edited by a moderator: