
حکومت نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کی مینجمنٹ کیلئے ویب مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب کی باقاعدہ تصدیق کردی ہے
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے مواد بلاکنگ میں خود مختار ہوگیا، 2369 یو آر ایل ، 183 اپلیکشنز بند ، کابینہ ڈویژن نے قومی اسمبلی کو ڈبلیو ایم ایس کی تنصیب سےتحریری طور پر آگاہ کردیا .
کابینہ ڈویژن کے مراسلے کےمطابق غیر قانونی مواد کی تشہیر کرنے والی ویب سائٹس اور شہریوں کا ذاتی ڈیٹا پبلک کرنے والی ایپلی کیشنز کی بلاکنگ شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی اے نے اسٹیک ہولڈر اداروں اور عوام کی شکایات کی بنیاد پر 469 ایپلی کیشنز کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں بند کر دیا
پی ٹی اے کی جانب سے جن ایپس کو بند کیا گیا اُن میں 345 اینڈرائیڈز اور 34 ایپس کی تھیں۔
خیال رہے کہ ملک میں سست انٹرنیٹ کی وجہ سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، آن لائن بزنس سیمت فری لانسرز بھی بہت پریشان ہیں۔ایسے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی( پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ پر منحصر کاروبار میں سست روی دور کرنے کے لیے صارفین کو مشورہ دیا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ بلاتعطل اور محفوظ آن لائن کاروبار کے لیے اپنا وی پی این ون ونڈو آپریشن سے حاصل کریں۔
پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سافٹ ویئر ہاؤسز،کال سینٹرز اور فری لانسرز وی پی این حاصل کرسکتے ہیں، وی پی اینز کے لیے چار سال میں 20 ہزار آئی پیز رجسٹر ہوچکیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ptah112hh21.jpg