
اندرون سندھ کے شہر لاڑکانہ میں واقعہ چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ایک طالبہ کی پنکھے سے لٹکی لاش برآمد ہوئی ہے ، سوشل میڈیا پر مقتولہ کے انصاف کیلئے مہم شروع ہوگئی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے چانڈکا میڈیکل کالج میں فورتھ ایئر کی طالبہ نوشین کاظمی کی لاش 24 نومبر کو گرلز ہاسٹل میں ان کے کمرے سے برآمد ہوئی، طالبہ کی موت خود کشی ہے یا قتل اس حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کا تعلق ضلع دادو سے ہے، لڑکی کے ورثا کو اطلاع کردی گئی ہے، لڑکی کی لاش 4 گھنٹے تک پنکھے سے ہی لٹکی رہی، پولیس کا موقف ہے کہ لڑکی کے ورثاء کے جائے وقوعہ تک پہنچنے سے پہلے لاش کو پنکھے سے نہیں اتار سکتے۔
ٹویٹر پر واقعے کے فوری بعد "جسٹس فار نوشین کاظمی" کا ہیش ٹیگ سامنے آیا جو دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈنگ میں پہنچ گیا، ٹویٹرصارفین نے ایم بی بی ایس کی طالبہ کی پراسرار ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1463555069270380544
https://twitter.com/x/status/1463479217178480646
https://twitter.com/x/status/1463558001076416518
https://twitter.com/x/status/1463515694922936328
یادرہے کہ چانڈکامیڈیکل کالج میں کسی طالبہ کی پرسرار ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی اسی کالج میں ستمبر 2019 میں بی ڈی ایس کے فائنل ایئر کی سٹوڈنٹ نمرتا مہر چندانی کی بھی لاش برآمد ہوئی تھی، اس کیس کی گتھی بھی تاحال سلجھ نہیں سکی ہے، سند ھ کے دیگر میڈیکل کالجز میں بھی گزشتہ 2 سالوں کے دوران طالبات کی پراسرار ہلاکتوں کے واقعات نے بہت سے سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10chnadka.jpg
Last edited: