کوئی اس سے پوچھو اکانومی ایک سال میں کیسے ٹھیک ہوجائے گی اکانومی کیا تمھاری ماتحت فوجی افسر ہے جو ایک سال بعد بچہ دے دے گی اور اور سب ٹھیک ہوجائے گا دھونے کے لیے پانی نہیں ہے یہ نہانے کی باتیں کررہے ہیں یہ نعرے جاہلوں کے لیے ہوسکتا ہے اچھے ہوں لیکن جن لوگوں کے پاس علم ہے ان کے لیے لطیفہ ثابت ہوتے ہیں اور وہ سوچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ کیسے کیسے لوگ کہاں کہاں پر بیٹھے ہیں ایک سال میں تو کوئی نیا کاروبار نہیں چلتا یہ ایک دیوالیہ ملک کی اکانومی ٹھیک کرلیں گے اثاثے سارے بیچ دیے ہیں یا گروی رکھ دیے ہیں قرضہ جو لیا ہے وہ ایسے جگہوں پر خرچ کردیں گے جس سے ٹکے کی آمدنی نہیں ہوگی اور قسط بھرنے کی تاریخ سر پر کھڑی ہوگی بس ہمیں یہ بتا دو آمدن کہاں سے ہوگی ٹیکس بڑھانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا صرف نقصان ہوگا سونے کانیں پہلے بھی تھیں اور سونا نکالا بھی جارہا ہے وہ کہاں ہے اس سے کتنا فائدہ ہوا۔ جیسے پہلے سونا چوری ہوگیا اب بھی ہوجائے گا کچھ لوگ امیر ہوجائیں گے اور پاکستانی اپنی محرومیوں پر روتے رہیں گے