انسانی تاریخ میں بہت سے بزدل انسان پیدا ہوے ہیں لیکن لنگڑے نیازی سے بڑا بزدل پیدا نہیں ہوا . لنگڑا وہ بزدل انسان ہے جو انسانی ڈھال بنا کر لوگوں کی جان کی قیمت پر شہر کے بیچوں بیچ اپنے کھو میں چھپا بیٹھا ہے . جیسے ہی لنگڑے کو معلوم ہوتا ہے پولیس آ رہی ہے وہ خفیہ تہہ خانوں میں چھپ جاتا ہے . اس نے اپنے مکان کے نیچے خفیہ بیسمنٹ اسی مقصد کے لیے بنایا تھا کہ وہ گیڈر کی طرح گم ہو جاۓ
آج لنگڑے نے انقلابی ریلی کا اعلان کیا ہوا ہے لیکن اس میں ہمت کہاں کہ وہ باہر نکل سکے . لنگڑا بہت زیادہ ڈر گیا ہے اور اس کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں . کیوں کے ظالم ہمیشہ بزدل ہوتا ہے اس لیے لنگڑے کو گرفتاری میں اپنی موت نظر آ رہی ہے . پاکستان کی تاریخ میں ایسا ڈرپوک انسان پیدا نہیں ہوا جو خفیہ تہہ خانوں میں بیٹھ کر سیاست چلاتا ہو . وہ کبھی بھی ریلی کے لیے باہر نہیں نکلے گا . وہ جانتا ہے کہ زندگی کا مطلب کوکین اور آئس ہے اور اگر اسے جیل میں کوکین مہیا نہیں کی گئی تو وہ ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر مر جاۓ گا . کوکین اس کے لیے آکسیجن بن چکی ہے وہ کوکین کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا . اگر کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے کہ اسے اپنے جسم کی لازمی غذا کوکین سے محروم ہونا پڑ جاۓ تو وہ اپنے جسم کا کنٹرول کھو دے گا . وہ نشیوں کی طرح اپنا جسم کھرکے گا اور صرف ایک پڑی کوکین کی خاطر اپنی سیاست کو خیر آباد کہ دے گا
نشے کی لت انسان کو تباہ کر دیتی ہے . لنگڑا نیازی نشے کی لت میں برباد ہو چکا ہے . اگر وہ خود ساختہ قید جاری رکھتا ہے تو اس کی سیاست تباہ ہو جاۓ گی اور اگر وہ گرفتاری دیتا ہے تو وہ کوکین کے بغیر زندہ نہیں رہ سکے گا . اب لنگڑے کا امتحان ہے کہ وہ کیا پسند کرتا ہے . وہ یقینی طور پر این آر او مانگے گا اور سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لے گا