چھبیسویں آئینی ترمیم کیس میں ڈرامائی صورتحال،کیس سبوتاژ کرنیکی کوشش؟

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)

سپریم کورٹ بھاگ گئی

۲۶ویں آئینی ترمیم متعلق جسٹس منصور علی شاہ کے بنچ میں کل کی سماعت کیخلاف سازش کامیاب

آخری لمحوں میں جسٹس عرفان سعادت کی جگہ جسٹس عقیل عباسی کو شامل کر دیا گیا

ایسا جان بوجھ کر کیا گیا کی بنچ ٹوٹ جائے کیونکہ جسٹس عقیل عباسی بطور سندھ ہائی کورٹ جج اس معاملے کو سن چکے ہیں اور اب اسی معاملے پر وہ بطور سپریم کورٹ جج اپیل نہیں سن سکتے۔

حیرانی اس بات پر ہے کہ کیا جسٹس عقیل عباسی انکار نہیں کر سکتے تھے؟ اگر انہوں نے بھی انکار نہیں کیا تو کیا وہ کل محض بنچ تڑوانے میں سہولت کاری کے لئیے عدالت لگائیں گے؟
https://twitter.com/x/status/1879583343433437507
ویسے جہالت کی بھی حد ہے یہ کام سول کورٹ میں بھی نہیں ہوتا جو سپریم کورٹ میں شروع ہو چکا ہے جو کیس ایک جج نے ہائیکورٹ میں سن رکھا ہے وہ سپریم کورٹ میں نہیں سن سکتا اس کے باوجود اس کو بنچ میں ڈالنے کی کیا وجہ ہے ؟ کون ہے جس کو کل کی سماعت ہضم نہیں ہو رہی ؟
https://twitter.com/x/status/1879588103859642418
گاؤں کی پنچایت کے اصول سپریم کورٹ سے بہتر !!!

جسٹس سید منصور علی شاہ نے چند روز پہلے آرٹیکل 191 میں ترمیم کا جائزہ لینے کا عندیہ دیا، وکلا سے سوالات کے جواب بھی مانگے۔ سپریم کورٹ نے آج کیس کا بینچ تبدیل کر دیا۔ جسٹس عرفان سعادت خان کی جگہ جسٹس عقیل عباسی کو بینچ میں شامل کر دیا۔

جسٹس عقیل عباسی کیس کو بطور جج سندھ ہائیکورٹ سن چکے ہیں، اب سپریم کورٹ میں نہیں سن سکتے۔ اب غالباً نیا تشکیل دیا گیا بینچ کل ٹوٹ جائے گا، جس کے بعد نیا بینچ، کیس کہیں اور منتقل۔ ایسے تو گاؤں کی پنچایت نہیں چلتی، جیسے سپریم کورٹ چلائی جا رہی ہے
https://twitter.com/x/status/1879592824460435965
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Raze this unjust white structure standing on constitution avenue.
Aur aaien kay tamam ghaddar jajoun ko nanga ker kay, moonh kala kerkay, galay main kuttoun wala patta daal ker Islamabad kee serkoun per ghumaya jaye aur awam ko kaha jaaye inko jitnay jootay maar saktay ho maaro.
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
آگ لگی ہے یوتھیوں کے پچھواڑے میں۔ اللہ تعالٰی نے #عمران_ٹھاکرے اور اس کی #فتنہ_پارٹی کی ہر بےغیرتی کا حساب اسی انداز میں بےباق کرنے کے لیے خود ہی حالات پیدا کر دئیے ہیں۔ بالکل کل جیسے نیازی کے سیاسی مخالفین ججوں کی بددیانتی پر چیخیں مارنے تھے آج قدرت نے وہی معاملہ نیازی اور اس کے حواریوں پر الٹا دیا ہے اور اب وہ دہائیاں دیتے نہیں تھکتے کہ جج اور عدالتیں کیسے کام کر رہی ہیں۔ شاید یوتھیوں کو یاد ہو کہ جب 25 مئی 2022 کو نیازی نے اسلام آباد پر ہلہ بولا تھا تو اس موقعے ہر بنڈدیال نے کیا گل کھلائے تھے۔
 

Back
Top