
پاکستان بھر میں 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل بند کی جانے والی سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) اب تک بحال نہیں ہو سکی نہ ہی کسی ادارے نے تسلیم کیا ہے کہ یہ اس کی طرف سے بند کی گئی ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کہہ دیا ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر پابندی کا حکم ان کی وزارت کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ملک میں آزادی اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے لیکن ہم اس کی آڑ میں کسی پر بھی غلط الزام لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے، یہاں سوشل میڈیا ویب سائٹس پر ملک کے مقتدر اداروں عدلیہ اور فوج کے خلاف بے بنیاد مہم چلائی گئی۔ ہمارے ملک میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے اس لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے قوانین بنانے ہوں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے ممالک میں سوشل میڈیا کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد ہو رہا ہے، امریکہ جیسے بڑے ملک میں بھی سوشل میڈیا پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، دہشت گردوں کو معافی نہیں ملے گی، پاکستان پر حملہ آور ہونے والے دہشت گردوں کو ان کی زبان میں جواب دیں گے۔
سینئر صحافی ثاقب بشیر نے اس حوالے سے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: ایکس بندش سے متعلق چیئرمین پی ٹی اے کہتے ہیں وزارت داخلہ سے بات کروں گا، وزارت داخلہ کہہ رہی ہے ہماری اجازت سے پابندی نہیں لگی! وزیر اطلاعات نے پہلے ایکس کے کھلا ہونے کا بیان دیا پھر کہا بند ہے، سابق نگران وزیر اطلاعات بھی اس حوالے سے کچھ نہیں کہتے رہے۔ جب سب انکار کر رہے ہیں تو پھر محسوس ہوتا ہے سمندر میں مچھلی ایکس کی تار کاٹ گئی ہو گی یہ قصور اسی گلے ہی فٹ کر دیں!
https://twitter.com/x/status/1770097473530315136
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12xjajhsjhggggs.png