Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1808043251993018418
قاضی فائز عیسیٰ نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشنز کو قانونی دستاویز ماننے سے انکار کردیا،جسٹس منیب اختر نے جواب میں قانون پڑھا دیا
سب مسائل ہیں الیکشن کمیشن کی غلطی کی وجہ سے ہیں۔ کیا سپریم کورٹ کی ڈیوٹی نہیں کہ ان غلطیوں کو ٹھیک کرے۔جسٹس منیب اختر
فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے دو اہم دستاویزات سپریم کورٹ کو دکھا دیں۔۔۔۔
پہلا ڈاکومنٹ قومی اسمبلی کا ہے،جو زرتاج گل کو پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کا ہے یعنی سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی تسلیم کیا گیا ہے
دوسرا ڈاکومنٹ الیکشن کمیشن کا ہے،جس میں الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی قرار دیا ہے
https://twitter.com/x/status/1808038691467821192
الیکشن کمیشن نے سنگین غلطیاں کی ہیں الیکشن کمیشن نے اپنی مرضی سے غلط آئن کی تشریح کی ہے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی غلط تشریح کی ہے یہ ہماری زمہ داری نہیں کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کی سنگین غلطیوں کو کوور کرے
https://twitter.com/x/status/1808036575277723883
جن کو آپ آزاد کہہ رہے وہ آزاد نہیں انکو الیکشن کمیشن نے فیصلے سے آزاد کیا۔جسٹس منیب کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ
آزادامیدواروں کی تعداد 2024 میں بہت بڑی ہے، جسٹس عائشہ ملک
آئین کے مطابق کسی صورت کوئی نشست خالی نہیں چھوڑی جا سکتی، اٹارنی جنرل منصوراعوان
ماضی میں کبھی آزاد اراکین کا معاملہ عدالت میں نہیں آیا،اس مرتبہ آزاد اراکین کی تعداد بہت زیادہ ہے اور کیس بھی آیا ہے، جسٹس منصور علی شاہ
آپ کی تشریح مان لیں تو پارلیمان میں بیٹھے اتنے لوگوں کا کوئی پارلیمانی لیڈر نہیں ہوگا؟ جسٹس جمال مندوخیل
موقف مان لیا تو کسی کیخلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت منحرف ہونے پر کارروائی ممکن نہیں ہوگی، جسٹس جمال مندوخیل
اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں یہ موقف اپنا کر پھنس سے گئے کہ سنی اتحاد کونسل پارلیمانی جماعت نہیں، عدالت نے الیکشن کمیشن اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے نوٹیفکیشن دکھا دیئے جو اسے پارلیمانی پارٹی مان رہے ہیں
جسٹس منیب اختر کے اہم ریمارکس ! سوال یہ ہے کہ آزاد اراکین اتنی بڑی تعداد میں کہاں سے آئے؟ اصل مسئلہ الیکشن کمیشن کی غلطی کے سبب پیش آیا ! کیا اس غلطی کو درست کرنا سپریم کورٹ کی زمہ داری نہیں؟
سُپریم کورٹ، سُنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت
اٹارنی جنرل آپ کو بنیادی سوال کو دیکھنا ہو گا،ایک سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن نے الیکشن سے نکال دیا، الیکشن کمیشن نے خود آئین کی یہ سنگین خلاف ورزی کی، بنیادی حقوق کے محافظ ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری نہیں اسے درست کریں؟ جسٹس اطہر من اللہ
میری گزارشات کے آخری حصے میں اس سوال کا جواب ہو گا، اٹارنی جنرل
جسٹس محمد علی مظہر نے اٹارنی جنرل کے سارے پوائنٹ کو ہی اڑا کے رکھ دیا ہے۔جو بات آپ کر رہے کہ آزاد امیدواروں کو exclude کر کے مخصوص نشستیں سیاسی جماعتوں میں تقسیم کر دی جائیں اس کی آئین میں گنجائش ہی نہیں ہے
https://twitter.com/x/status/1808031438651969747 https://twitter.com/x/status/1808511253498728941
قاضی فائز عیسیٰ نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشنز کو قانونی دستاویز ماننے سے انکار کردیا،جسٹس منیب اختر نے جواب میں قانون پڑھا دیا
سب مسائل ہیں الیکشن کمیشن کی غلطی کی وجہ سے ہیں۔ کیا سپریم کورٹ کی ڈیوٹی نہیں کہ ان غلطیوں کو ٹھیک کرے۔جسٹس منیب اختر
فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے دو اہم دستاویزات سپریم کورٹ کو دکھا دیں۔۔۔۔
پہلا ڈاکومنٹ قومی اسمبلی کا ہے،جو زرتاج گل کو پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کا ہے یعنی سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی تسلیم کیا گیا ہے
دوسرا ڈاکومنٹ الیکشن کمیشن کا ہے،جس میں الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی قرار دیا ہے
https://twitter.com/x/status/1808038691467821192
الیکشن کمیشن نے سنگین غلطیاں کی ہیں الیکشن کمیشن نے اپنی مرضی سے غلط آئن کی تشریح کی ہے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی غلط تشریح کی ہے یہ ہماری زمہ داری نہیں کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کی سنگین غلطیوں کو کوور کرے
https://twitter.com/x/status/1808036575277723883
جن کو آپ آزاد کہہ رہے وہ آزاد نہیں انکو الیکشن کمیشن نے فیصلے سے آزاد کیا۔جسٹس منیب کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ
آزادامیدواروں کی تعداد 2024 میں بہت بڑی ہے، جسٹس عائشہ ملک
آئین کے مطابق کسی صورت کوئی نشست خالی نہیں چھوڑی جا سکتی، اٹارنی جنرل منصوراعوان
ماضی میں کبھی آزاد اراکین کا معاملہ عدالت میں نہیں آیا،اس مرتبہ آزاد اراکین کی تعداد بہت زیادہ ہے اور کیس بھی آیا ہے، جسٹس منصور علی شاہ
آپ کی تشریح مان لیں تو پارلیمان میں بیٹھے اتنے لوگوں کا کوئی پارلیمانی لیڈر نہیں ہوگا؟ جسٹس جمال مندوخیل
موقف مان لیا تو کسی کیخلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت منحرف ہونے پر کارروائی ممکن نہیں ہوگی، جسٹس جمال مندوخیل
اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں یہ موقف اپنا کر پھنس سے گئے کہ سنی اتحاد کونسل پارلیمانی جماعت نہیں، عدالت نے الیکشن کمیشن اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے نوٹیفکیشن دکھا دیئے جو اسے پارلیمانی پارٹی مان رہے ہیں
جسٹس منیب اختر کے اہم ریمارکس ! سوال یہ ہے کہ آزاد اراکین اتنی بڑی تعداد میں کہاں سے آئے؟ اصل مسئلہ الیکشن کمیشن کی غلطی کے سبب پیش آیا ! کیا اس غلطی کو درست کرنا سپریم کورٹ کی زمہ داری نہیں؟
سُپریم کورٹ، سُنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت
اٹارنی جنرل آپ کو بنیادی سوال کو دیکھنا ہو گا،ایک سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن نے الیکشن سے نکال دیا، الیکشن کمیشن نے خود آئین کی یہ سنگین خلاف ورزی کی، بنیادی حقوق کے محافظ ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری نہیں اسے درست کریں؟ جسٹس اطہر من اللہ
میری گزارشات کے آخری حصے میں اس سوال کا جواب ہو گا، اٹارنی جنرل
جسٹس محمد علی مظہر نے اٹارنی جنرل کے سارے پوائنٹ کو ہی اڑا کے رکھ دیا ہے۔جو بات آپ کر رہے کہ آزاد امیدواروں کو exclude کر کے مخصوص نشستیں سیاسی جماعتوں میں تقسیم کر دی جائیں اس کی آئین میں گنجائش ہی نہیں ہے
https://twitter.com/x/status/1808031438651969747 https://twitter.com/x/status/1808511253498728941
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/F1tRD8p.jpeg
Last edited by a moderator: