چیف جسٹس کا جسٹس منصور کو خط، اپنے ہی خلاف چارج شیٹ؟

siclaan1h1i2.jpg

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دیتے ہوئے جسٹس منیب اختر پر سنگین الزامات لگائے اور جسٹس منیب اختر کے روئیے کو سینئر ججز کیساتھ درشت قرار دیا ۔

ثاقب بشیر نےخط کا متن شئیر کرتے ہوئے کہا کہ 13 ستمبر کو سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمیشن رولز کمیٹی کی میٹنگ میں جسٹس منیب اختر نے ممکنہ آئینی ترامیم کی وجہ سے کمیٹی اجلاس ملتوی کرنے کا موقف اپنایا پھر کہا میں متفق نہیں اور کمیٹی سے اٹھ کر چلے گئے

انہوں نے مزید کہا کہ اٹارنی جنرل نے واضع نہیں کیا ترامیم آرہی ہیں یا نہیں پھر اگلے دن 14 ستمبر کو آئینی ترمیم لانے کے لئے حکومت تیار بھی تھی جس نے جسٹس منیب اختر کے موقف کو درست ثابت کیا ۔۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1839218761712468392
ثاقب بشیر کا مزید کہان تھا کہ اب اس تناظر میں نیا معاملہ کھل گیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی سے الگ کرنے کی 11 وجوہات میں سے ایک وجہ یہ دی ہے کہ وہ 13 ستمبر کی میٹنگ میں سے واک آؤٹ کر گئے تھے ان کا رویہ درست نہیں تھا

دیگر صحافیوں نے بھی اس پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ اس خط سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس جسٹس منیب اختر کو نکلوانے کیلئے جاری کروایا گیا۔یہ خط خود چیف جسٹس کے خلاف چارج شیٹ ہے

صحافی وسیم ملک نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ کو جوابی خط لکھ کر خود کو ہی چارج شیٹ کردیا ہے، کیونکہ جسٹس منیب اختر کمیٹی سے نکالنے کی جو وجوہات لکھی گئی ہیں وہ چیخ کر گواہی دے رہی ہیں کہ وفاقی حکومت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس قاضی فائز عیسیٰ کی خواہش پر ہی جاری کیا
https://twitter.com/x/status/1839229798347952186
سہیل رشید کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے نکالنے کی وجوہات لکھنا تھیں لکھ ان کے جوڈیشل آرڈرز سے زاتی اختلاف دیا ہے۔

انکے مطابق لگتا ہے یہ جسٹس منیب کو کمیٹی سے نہیں، سپریم کورٹ سے نکالنے کا آرڈر ہے۔ ایڈہاک ججز کو اہم کیسز نہ دینا ہی اکلوتی کمیٹی رکن والی وجہ ہے
https://twitter.com/x/status/1839302339121000563
ابوذرسلمان نیازی نے ردعمل دیا کہ قاضی صاحب تاریخ دانوں کے لیے اتنا ریکارڈ چھوڑ رہے ہیں کہ انھیں تاریخ کی تاریک کوٹھریوں میں پھینک دیں۔
https://twitter.com/x/status/1839303146256085186
سعید بلوچ کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ میں مقدمات کی لائیو سٹریمنگ نہ ہوتی تو شاید عوام قاضی صاحب کے اس الزام کو مان بھی لیتی کہ جسٹس منیب اختر واقعی ساتھی ججز کے ساتھ نامناسب رویہ رکھتے ہیں لیکن بھلا ہو لائیو سٹریمنگ کا کہ عوام نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ قاضی صاحب مقدمات کی سماعت کے دوران ساتھی ججز کے ساتھ کس طرح کا تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں، ان کا لہجہ کتنا درشت ہوتا ہے ۔
https://twitter.com/x/status/1839387415326175595
سعید بلوچ کے مطابق وہ نہ صرف خود ججز کو جھڑکتے اور ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہیں بلکہ وکلاء سے بھی ججز کی تضحیک کرواتے ہیں اور اس پر مکمل طور پر خاموش رہتے ہیں اور پردہ بھی ڈالتے ہیں، جیسا مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کے وکیل کو غلط رویے پر جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس عائشہ ملک صاحبہ سے معذرت بھی نہ کرنے دی تھی

سحرش مان کا کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسی کا جسٹس منصور علی شاہ کو جوابِ شکوہ
https://twitter.com/x/status/1839295427625333060
احتشام کیانی نے تبصرہ کیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے جسٹس منصور علی شاہ کو لکھے گئے خط میں جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے نکالنے کی وجوہات نے مکمل طور پر واضح کر دیا کہ قاضی فائز عیسٰی کے کہنے پر ہی ملی بھگت سے وفاقی حکومت نے پریکٹیس اینڈ پروسیجر آرڈیننس جاری کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس صاحب حکومت سے بھی زیادہ جسٹس منیب اختر سے تنگ تھے اور ان کے ہی کہنے پر جسٹس منیب کو کمیٹی سے نکالنے کا بندوبست کیا گیا. آرڈیننس جاری ہونے کے فوری بعد کمیٹی کی تشکیلِ نو بھی یہی بات بتاتی تھی لیکن اب تو حکومت اور عدلیہ کے سربراہ کی ملی بھگت مکمل طور پر کُھل کر سامنے آ گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1839561092097359923

احتشام کیانی کا مزید کہنا تھا کہ اب جبکہ وفاقی حکومت چیف جسٹس صاحب پر اتنی مہربان ہے تو چیف جسٹس کیونکر اُس حکومت کے جاری کردہ آرڈیننس کو چھیڑیں گے یا اگر کل کو آئینی ترامیم کی جاتی ہیں تو کیسے اُس کی قانونی حیثیت کا جائزہ لیں گے؟

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کے ایگزیکٹو کے ساتھ اِس معاشقے کے بعد جسٹس منیب اختر کا پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق سماعت کے دوران سامنے لائے گئے خدشات درست ثابت ہوئے اور سپریم کورٹ عملی طور پر ایگزیکٹو کے تحت ہو گئی ہے جس سے Tricotomy of power کا تصور بالکل ختم ہی ہو کر رہ گیا ہے اور یہ ملک کے مفاد میں قطعی طور پر نہیں ہے
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
کچھ لوگ حرامی ہوتے ہیں لیکن کچھ تو جدّی پشتی مہاحرامئ ہوتے ہیں
اور سارا پاکستان جانتا ہے کہ جدّی پشتی مہاحرامئ اور لعنتئ کون ہے
 

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
Youthee court reporters ke pait mein marorr uth rahe hain. Yeh wazahat youthees ke abbu J. Mansoor ke khat ke waja se jaari karna pari.

Mein ne tu us waqt bhi kaha tha tum ( J. Mansoor ) kis qanoon ke tehat CJ se sawal kar rahe ho. CJ has the right to appoint anyone he wishes in the judges committee.
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
Youthee court reporters ke pait mein marorr uth rahe hain. Yeh wazahat youthees ke abbu J. Mansoor ke khat ke waja se jaari karna pari.

Mein ne tu us waqt bhi kaha tha tum ( J. Mansoor ) kis qanoon ke tehat CJ se sawal kar rahe ho. CJ has the right to appoint anyone he wishes in the judges committee.
Meanwhile, "Chotia" supporters of Ganda, Nani 420, and Gay Lord Bilawal are still sucking on to their corrupt thugs.
 

Back
Top