چیف جسٹس کی ایکسٹنشن:26اکتوبر سے پہلے بہت کچھ ہوسکتا ہے،منیب

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1830310984298438963
https://twitter.com/x/status/1830554712120213772
https://twitter.com/x/status/1830494976750629359
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں سینیئر تجزیہ کار منیب فاروق نے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی توسیع کا معاملہ اب بھی آن دا ٹیبل ہے۔

پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے منیب فاروق کا کہنا تھاکہ جو مینڈیٹ ن لیگ کے پاس ہے مولانا فضل الرحمان سے صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کا ملنا بغیر وجہ نہیں ہے، اس پر اسٹیلشمنٹ کو اعتراض نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا مزید کہنا تھاکہ ’میرے خیال میں قانون سازی کے حوالے سے معاملات ہیں، خواب ہے پورا ہوتا ہے یا نہیں ہوتا، 25 اکتوبر سے پہلے نوٹیفکیشن جاری نہیں کرنا اس سے پہلے پہلے کوئی کام ڈل سکتا ہے ڈال دیں گے‘۔

انہوں نے بتایاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹیشن دینے والا معاملہ اسٹل آن دا ٹیبل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب وفاقی وزیر قانون کہتے ہیں 25 اکتوبر کو نوٹیفکیشن کریں گے، اس کا مطلب ہے پونے دو مہینے ہیں جس نے بھی جو کرنا ہے وہ کرنے کی کوشش تو کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں تجزیہ کار محمد مالک کا کہنا تھاکہ بالکل مولانا فضل الرحمان نے چلنا ہے بھی ہے تو انہوں نے کہا ہوگا صدر اور وزیراعظم ملنے آئیں وہ اپنے لوگوں کو بتائٰن گے کہ وہ خود چل کر آئیں ہیں، اس سے کچھ دن پہلے انہوں نے اعلان کیا کہ میں اپنی تحریک چلاؤں گا، یہ چیزیں بائے چانس نہیں ہو رہی ہیں۔


https://twitter.com/x/status/1830561628762386915 https://twitter.com/x/status/1830499973709881545
 
Last edited by a moderator:

imalam

MPA (400+ posts)
اگر 20 سال بعد کسی جج کی ڈگری اس کی یونیورسٹی سے کالعدم ہو جائے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ شکریہ بنگلہ دیشی چلا گیا۔ ان ماہی گیروں نے دکھایا ہے کہ کس طرح کنٹرول واپس لینا ہے۔
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
ضیاء الحق کے دور میں جسٹس صفدر کی بھی اسی طرح جعلی ڈگری قرار دے کر جج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ صرف اس لیئے کہ انہوں نے ضیاء الحق کے فیصلے کے خلاف نوٹ لکھا تھا۔
 

Back
Top