
حکومتی حلقوں کی جانب سے چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی ساس کی مبینہ آڈیوکال لیک ہوگئی ہے جس میں وہ معروف وکیل خواجہ طارق رحیم کی ساس سے گفتگو کررہی ہیں۔
اس آڈیوکال میں دو خواتین ملکی سیاست پر بات کررہی تھیں اور یہ گفتگو نجی نوعیت کی تھی۔اس آڈیو میں خواجہ طارق رحیم کی اہلیہ کہتی ہیں کہ اگر الیکشن جلدی نہیں ہوتے تو سمجھ لیں مارشل لا لگے گا، یہ نہیں رہ سکتے، بس ختم بات
جس پر مبینہ طور پر چیف جسٹس کی ساس کہتی ہیں کہ وہ کم بخت مارشل لاء لگانے کو بھی تو تیار نہیں نا
https://twitter.com/x/status/1650040287383658496
مشیر برائے داخلہ عطاء تارڑ جن کے ماتحت آئی بی ہے ، نے آڈیوشئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ یہ آڈیو جب سوشل میڈیا پر سنی تو یقین ہو گیا کہ سازش گہری ہے۔ فیملیز کی خاطر آئین اور قانون کو روند دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف صاحب اور دو ساتھیوں کی فیملیز جلسوں میں شرکت کے ساتھ ساتھ، جلد الیکشن کرا کر عمران نیازی کو بر سر اقتدار لانے کے لئے کوشاں ہیں۔63 اے کی تشریح اب سمجھ آئی؟
فوادچوہدری نے اس پر ردعمل دیا کہ جب وزیر اعظم آفس اور وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو ریلیز کی گئیں اور ہم نے سپریم کورٹ سے بارہا درخواست کی کہ دیکھیں یہ سلسلہ تباہ کن ہے اگر ملک کے وزیر اعظم کا دفتر اتنا غیر محفوظ ہے کہ وہاں ہر میٹنگ کی ریکارڈنگ ہو رہی ہے تو باقی کون محفوظ ہو گا؟ایجنسیوں کا یہ کردار کس مہذب ملک میں ہے؟
https://twitter.com/x/status/1650041515723608064
انکا مزید کہنا تھا کہ یہ درخواست مہینوں گزرنے پر بھی ابھی سپریم کورٹ میں نہیں لگی،اب کوئ جج،سیاستدان، سرکاری ملازم حتیٰ کہ گھریلو خواتین بھی اس تھرڈ کلاس سوچ کا شکار ہیں، اور کوئ کچھ نہیں کر سکتا، Fair Trial Law کے تحت ایسی غیر قانونی فون ٹییپنگ کی سزا تین سال قید ہو سکتی ہے
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/leakdiaha.jpg