چینی ایکسپورٹ کرنے کے بعد اب حکومت کا بیرون ملک سے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ

screenshot_1741627170056.png



اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملکی چینی کی برآمد کے بعد بیرون ملک سے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے اور صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شکر کی درآمد سے مقامی سطح پر چینی کی قیمتوں میں کمی آئے گی، اور صارفین کو مناسب نرخوں پر چینی فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ درآمد شدہ شکر کو مقامی سطح پر ریفائن کر کے چینی میں تبدیل کیا جائے گا، جس سے مستقبل میں چینی کی پیداوار بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

دوسری جانب، شوگر انڈسٹری نے پچھلے سال حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ چینی کی برآمد سے ملک میں چینی کی قیمتیں مہنگی نہیں ہوں گی۔ تاہم، یہ یقین دہانی بے کار ثابت ہوئی، اور اس سال بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔

رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ لاہور اور پشاور میں ایک کلو چینی کی قیمت 10 روپے اضافے کے بعد 170 روپے ہو گئی، جبکہ کراچی میں یہ قیمت 180 روپے اور کوئٹہ میں 165 روپے فی کلو ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق، شکر کی درآمد کا فیصلہ صارفین کو مناسب نرخوں پر چینی فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ درآمد شدہ شکر کو مقامی سطح پر ریفائن کر کے چینی میں تبدیل کیا جائے گا، جس سے نہ صرف چینی کی قیمتیں مستحکم رہیں گی بلکہ ملک میں چینی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔

شوگر انڈسٹری کی جانب سے دی گئی یقین دہانی کے باوجود، چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جس سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت کا یہ فیصلہ شوگر انڈسٹری کی ناکامی کے بعد چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہے۔

حکومت کا ہدف ہے کہ درآمد شدہ شکر کے ذریعے چینی کی قیمتوں کو کم کیا جائے اور صارفین کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ اس کے علاوہ، مقامی سطح پر شکر کو ریفائن کر کے چینی میں تبدیل کرنے سے ملک میں چینی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا، جس سے مستقبل میں چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں مدد ملے گی۔

یہ اقدام حکومت کی جانب سے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے اور چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ عوام کی توقع ہے کہ حکومت اس فیصلے کے ذریعے چینی کی قیمتوں میں کمی لانے میں کامیاب ہوگی۔
https://twitter.com/x/status/1899732629739508154
 
Last edited by a moderator:

Back
Top