چینی کمپنیوں کی پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے اظہار دلچسپی

steel.jpg


چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے مزید معاونت کا اظہار

پاک چین دوستی زندہ باد،ایک بار پھر چین نے پاکستان سے مضبوط دوستی کا ثبوت دے دیا،چین نے پاکستان کے سب سے بڑے اسٹیل مینوفیکچرنگ کمپلیکس ، پاکستان اسٹیل ملز کو بحال کرنے میں دلچسپی ظاہر کردی ہے،میٹلرجیکل کارپوریشن آف چائنا سمیت تین چینی کمپنیاں پاکستان آنے اور پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے مزید معاونت کیلئے تیار ہیں۔

کمپنی ایم سی سی چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے میں ایک ماڈل کا کردار ادا کررہی ہے، جس کا مقصد معیشت کو فروغ دینے اور سماجی بہبود کو بہتر بنانا ہے،آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹری میں چین کی یہ کمپنی ایک سرکاری کمپنی کے طور پر پاکستان میں کاروبار اور منصوبے چلانے والی ابتدائی چینی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

1990 میں ایم سی سی نے انجینئرنگ ، خریداری اور تعمیراتی معاہدے کی بنیاد پر سیندک کاپر گولڈ مائن نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں آغاز کیا تھا، سیندک کاپر گولڈ مائن نے مسلسل 18 سالوں سے مستحکم منافع کمایا ہے، جو مقامی معیشت کو بڑھانے کا ذریعہ ہے، دونوں ممالک کی حکومت کی جانب سے اسے چین پاکستان اقتصادی تعاون کا نمونہ قرار دیا گیا ہے۔

سیندک کاپر گولڈ مائن پاکستان بلوچستان کے ضلع چاغی میں سیندک قصبے کے قریب واقع ہے،سیندک میں ذخائر کی دریافت 1970 میں ہوئی، سیندک کاپر گولڈ پروجیکٹ سیندک میٹلز لمیٹڈ پاکستان نے 1995 کے آخر میں 13.5 ارب کی لاگت سے شروع کیا،

پاکستان اور چین نے سیندک کاپر گولڈ پراجیکٹ کی ترقی کے لئے 350 ملین ڈالر کے باضابطہ معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت اس کو میٹلرجیکل کارپوریشن آف چائنا لمیٹڈ کو 10 سال کی مدت کے لئے لیز پر دیا گیا،موجودہ لیز معاہدے کی میعاد 31 اکتوبر 2017 کو ختم ہونی تھی لیکن اب یہ مدت 30 اکتوبر 2022 تک جاچکی ہے۔

چیئرمین ایم سی سی گو گو وینکنگ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں میں توانائی ، صنعتی اور دیگر مختلف شعبوں میں تعاون اور مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان کے نجکاری کمیشن کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ حکومت پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے سال کے آخر تک چین اور روس سے کم از کم ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع کر رہی ہے، روس کے سرمایہ کار بھی کنسورشیم کے حصے کے طور پر دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں۔

پی ایس ایم سالانہ تین ملین ٹن کولڈ اور ہاٹ رولڈ اسٹیل پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،اس منصوبے میں ایک نیا ذیلی ادارہ ، اسٹیل کارپوریشن لمیٹڈ ، پاکستان اسٹیل ملز کے احاطے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو وسیع صنعتی یونٹ کی پیشکش کرنا شامل ہے۔

گزشتہ سال چھ روسی کمپنیاں، چار یوکرائنی اداروں بشمول یوکرائن نیشنل فارن اکنامک کارپوریشن ،ایک امریکی کپمنی اور تین پاکستانی کمپنیوں نے بھی اسٹیل ملز کی بحالی میں معاونت کی دلچسپی ظاہر کی تھی۔
 
Last edited by a moderator: