معروف اینکر پرسن ارشد شریف نے ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان کی اچانک وفات پر کہا ہے کہ "بڑے کیسز کی بغیر دباؤ کے تحقیقات کرنے والے افسران کو دھمکیاں دی جاتی تھیں۔ اور پھر ان کی اچانک وفات"۔
انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ "نیب کے افسر کامران فیصل کی پراسرار موت سے لیکر ڈاکٹر رضوان کی اچانک وفات۔ بڑے کیسز کی بغیر دباؤ کے تحقیقات کرنے والے افسران کو دھمکیاں دی جاتی تھیں، اور پھر ان کی اچانک وفات۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "اس حکومت کے آتے ہی ڈاکٹر رضوان کو چھٹی بھیجا گیا اور پُھر"
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے بہادر اور ایماندار افسر اچانک "دل کا دورہ" پڑنے سے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انہوں نے شہباز شریف خاندان کے خلاف ناقابل تلافی ثبوت جمع کئے۔
اینکر نے یہ بھی کہا کہ "یقین نہیں آرہا کے انُکی وفات قدرتی ہے۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ آج پاکستان ایک بہادر ایماندار افسر سے محروم ہوگیا۔
اسی معاملے پر شہباز گل نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، اسی طرح سے قتل کیا جاتا ہے لوگوں کو اس ملک میں، میری خبر کار ایکسیڈنٹ کی آنی تھی جیسے ان کی ہارٹ اٹیک کی آئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ سب کچھ اتنا اچھا مینیج کیا جاتا ہے جیسے کہ واقعی کوئی اتفاقی حادثہ ہو۔ یہ اتفاقی حادثہ نہیں۔ ملک میں ایک ساتھ اتنے اتفاقی حادثے نہیں قتل ہو رہے ہیں۔