ڈریپ کی 110 سے زائد دواؤں کی قیمتیں بڑھانے کی سفارش

drap111h1.jpg


ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 110 سے زائد دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کردی، وفاقی وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں کینسر، نفسیاتی امراض اور اعضا کی پیوند کاری سمیت جان بچانے والی ادویات کی قلت ہے، قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے سے کمپنیوں نے ادویات بنانا بند کردی۔

وفاقی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے 110 سے زائد دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی،ڈریپ نے قیمتوں میں اضافے کی سفارش اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعدکی ہے۔

وفاقی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈریپ کو 400 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی درخواستیں موصول ہوئیں۔ ملک میں اینستھیزیا کے علاوہ دیگربیماریوں کے علاج کی ادویات کی بھی قلت ہے۔

دوسری جانب بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے کے باعث ادویات کا خام مال درآمد کرنے میں ادویات ساز کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث جان بچانے والی ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

فارما سوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ادویات کی تیاری کا صرف 10 روز کا خام مال باقی رہ گیا ہے، اگر حکومت نے اس جانب توجہ نہ کی تو ملک بھر میں ادویات کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

فارما کمپنیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات سر اٹھاتے بحران کی جانب توجہ دے ایسا نہ ہو کہ جان بچانے والی ادویات کا بھی آٹے والا حال ہو۔