ڈنڈے والی سرکار

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
ان شاء اللہ ڈنڈے والی سرکار آئے گی۔ پاکستان میں۔۔۔۔۔۔
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
ڈاکٹر نذیر قریشی صاحب لاہور کی منفرد روحانی شخصیت تھے۔راقم نے استاد گرامی پروفیسر محمد منور کی معیت میں بڑا وقت ڈاکٹر صاحب کی صحبت اور محفل میں گزارا ہے۔میں نے جو دیکھا اور سنا وہ قارئین کی نذر ہے۔ان کا قومی علاقائی اور بین الاقوامی روحانی منظر بھی خوب ہے۔بش سینئر کے بحیثیت نائب امریکی صدر پاکستان بلکہ لاہور آئے تو ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ یہ امریکی صدر بھی بنے گا۔اس طرح کی کئی انفرادی اور اجتماعی باتیں ہیں،جو من و عن پوری ہوئیں۔ذیل میں ڈاکٹر صاحب کی باتیں اختصار کے ساتھ درج ہیں، جس میں ڈنڈے والی سرکار کی آمد تو دورس نتائج کی حامل ہے۔1۔ذوالفقار علی بھٹو کی غیر فطری موت کا ذکر 1972ء میں کیا تھا۔ بعدازاں پھانسی سے بہت پہلے تواتر کے ساتھ پھانسی کا ذکر کیا۔اسی طرح بینظیر بھٹو کی پرتشدد موتVoilanl deathکا تذکرہ بھی کیا۔2۔ بھٹو کے بعد پاکستان میں ایک جرنیل حاکم بنے گا، جو اچھا ہو گا مگر انتظامی طور پر ڈھیلا ہو گا۔اس جرنیل کے بعد پاکستان میں جمہوری اور فوجی ادوار ملے جلے ہوں گے اس دوران پاکستان کی جمہوری پارلیمان باہمی انتشار‘اختراق کے باعث مچھلی منڈی بن جائے گی، پاکستان عدم استحکام کی تصویر ہو گا۔وزیر اعظم ادلتے‘ بدلتے رہیں گے ۔ملک کے اندر غربت مہنگائی اور لاقانونیت کا راج ہو گا ۔فوج اور عوام بے بس ہو جائیں گے۔قتل و غارت کا بازار گرم ہو گا مقتدر طبقہ خوب اودھم مچائے گا۔لاقانونیت اور خانہ جنگی ہفتہ دس دن عروج پر رہے گی۔دریں صورت پاکستان میں غیر روایتی فوجی حکمران آ جائیں گے سب بڑے صاف ہو جائیں گے اور چھوٹوں کو امن اور سلامتی مل جائے گی۔ بڑوں کی دولت بھی ریاست کے کام آئے گی، یہ لوگ انتہائی سخت گیر ہوں گے۔یہ نیشنلسٹ ہوں گے۔ پاکستان کے اندر انٹرنیشلزم یعنی عالمی احکامات اور مداخلت کو یکسر ختم کر دیں گے ۔بعض بڑوں کی قبروں کے نشانات بھی صاف کر دیے جائیں گے۔ ان کا انحصار قومی مال اور امداد پر ہو گا عالمی مال اور امداد رد کر دی جائے گی۔یہ نئے حکمران تعداد میں زیادہ اور احکامات کی پیروی میں سخت ترین ہوںگے۔ملک کے اندر دنوں میں امن‘سلامتی اور خوشحالی در آئے گی۔دائیں بائیں‘مذہبی سیکولر سب ایک ہی ڈنڈے سے ہانکے جائیں گے۔ عوام بھی مذکورہ ڈنڈے والی سرکار کے دور میں تیر کی طرح سیدھے ہو جائیں گے۔3۔ ڈنڈے والی سرکار افغانستان اور کشمیر کا مسئلہ پاکستانی مفاد کے مطابق حل کریں گے۔4۔ ڈنڈے والی سرکار اور چین قریب تر ہو جائیں گے۔چند عشروں میں چینی عوام کی بڑی تعداد اسلام قبول کر لے گی۔5۔ ڈنڈے والی سرکار بھارت سے ازخود دو جنگیں کرے گی۔پہلی جنگ کے نتیجے میں پاک فوج لال قلعہ دہلی پر پاکستانی پرچم لہرانے میں کامیاب ہو جائے گی۔مگر عالمی دبائو بادر خواست پر دہلی کا قبضہ چھوڑ دے گی مگر بھارت کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا اور بھارت کے اندر پاک سرپرستی میں دو نئی آزاد ریاستیں جنم لیں گی۔عارضی آزاد سکھ ریاست پاک بھارت سرحد پر بفر زون اور ریاست کا کردار ادا کرے گی ۔جنوبی بھارت میں دلت مسلم دوستی اور سیاسی محاذ ایک آزاد دکنی ریاست کے قیام کا سبب بنے گی۔فی الحقیقت دکن میں 1945ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کا تامل‘ دلت اقوام سے بنایا گیا سیاسی اتحاد آزاد دکن ریاست کا راستہ ہموار کرے گا۔یہ لیگی معاہدہ بنارس میں ہوا اور اس کا عنوان جناح‘پیری بار‘امبیدکر سیاسی محاذ ہے۔بھارت سے دوسری جنگ کا سبب ہندو انتہا پسندوں آر ایس ایس وغیرہ کا یوپی کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کو روکنے کے لئے کی جائے گی اور اس جنگ کے بعد ہندو بھارت ریاست و حکومت ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی۔اس بار عالمی دبائو اور دخواست بے معنی رہے گی۔مذکورہ دونوں جنگوں کے بعد بھارت کی سکھ اور دلت‘اچھوت اقوام بھی کثیر تعداد میں مسلمان ہو جائیں گے۔6۔ ڈاکٹر نذیر قریشی صاحب نے اسرائیلی ریاست اور استعمال کے خاتمے کا بھی ذکر کیا۔نیز صدر صدام حسین کی روحانی ذمہ داریوں کا ذکر کیا جو من و عن پوری ہوئیں۔ڈاکٹر صاحب کا فرمان تھا کہ مشرق وسطیٰ میں قائم چھوٹی چھوٹی ریاستیں مثلاً دوبئی‘ قطر‘ کویت‘ امارات خلیج وغیرہ ختم ہو جائیں گے۔عراق اور مصر سے طاقتور اسلامی ریاستیں Emperisجنم لیں گے اور اسرائیل کو سینڈ وچ کر کے ختم کر دیں گے۔7۔ یورپ اور امریکہ میں حالات خراب ہو جائیں گے۔جمہوری نظام سے حالات نہیں سنبھلیں گے۔یہاں فوجی حکومتیں قائم ہوں گی اور جمہوریت کا امریکہ و یورپ میں بھی خاتمہ ہو جائے گا۔8۔ پاکستان میں ڈنڈے والی سرکار قومی‘علاقائی اور بین الاقوامی اثرات کی حامل ہو گی۔پاکستان میں جمہوریت کا خاتمہ عالمی جمہوری نظام کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ڈنڈے والی سرکار کے طویل دورانیہ میں پاکستان پھلے‘پھولے اور پھیلے گا۔9۔ پاکستان کی تقدیر قیام پاکستان کے مقصود کا حصول ہے۔10۔ ضیاء الحق انتظامیہ نے جو خطے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ڈنڈے والی سرکار اس پر عمل پیرا ہو گی۔
 

IJAZ JUNEJO

MPA (400+ posts)
ڈاکٹر نذیر قریشی صاحب لاہور کی منفرد روحانی شخصیت تھے۔راقم نے استاد گرامی پروفیسر محمد منور کی معیت میں بڑا وقت ڈاکٹر صاحب کی صحبت اور محفل میں گزارا ہے۔میں نے جو دیکھا اور سنا وہ قارئین کی نذر ہے۔ان کا قومی علاقائی اور بین الاقوامی روحانی منظر بھی خوب ہے۔بش سینئر کے بحیثیت نائب امریکی صدر پاکستان بلکہ لاہور آئے تو ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ یہ امریکی صدر بھی بنے گا۔اس طرح کی کئی انفرادی اور اجتماعی باتیں ہیں،جو من و عن پوری ہوئیں۔ذیل میں ڈاکٹر صاحب کی باتیں اختصار کے ساتھ درج ہیں، جس میں ڈنڈے والی سرکار کی آمد تو دورس نتائج کی حامل ہے۔1۔ذوالفقار علی بھٹو کی غیر فطری موت کا ذکر 1972ء میں کیا تھا۔ بعدازاں پھانسی سے بہت پہلے تواتر کے ساتھ پھانسی کا ذکر کیا۔اسی طرح بینظیر بھٹو کی پرتشدد موتVoilanl deathکا تذکرہ بھی کیا۔2۔ بھٹو کے بعد پاکستان میں ایک جرنیل حاکم بنے گا، جو اچھا ہو گا مگر انتظامی طور پر ڈھیلا ہو گا۔اس جرنیل کے بعد پاکستان میں جمہوری اور فوجی ادوار ملے جلے ہوں گے اس دوران پاکستان کی جمہوری پارلیمان باہمی انتشار‘اختراق کے باعث مچھلی منڈی بن جائے گی، پاکستان عدم استحکام کی تصویر ہو گا۔وزیر اعظم ادلتے‘ بدلتے رہیں گے ۔ملک کے اندر غربت مہنگائی اور لاقانونیت کا راج ہو گا ۔فوج اور عوام بے بس ہو جائیں گے۔قتل و غارت کا بازار گرم ہو گا مقتدر طبقہ خوب اودھم مچائے گا۔لاقانونیت اور خانہ جنگی ہفتہ دس دن عروج پر رہے گی۔دریں صورت پاکستان میں غیر روایتی فوجی حکمران آ جائیں گے سب بڑے صاف ہو جائیں گے اور چھوٹوں کو امن اور سلامتی مل جائے گی۔ بڑوں کی دولت بھی ریاست کے کام آئے گی، یہ لوگ انتہائی سخت گیر ہوں گے۔یہ نیشنلسٹ ہوں گے۔ پاکستان کے اندر انٹرنیشلزم یعنی عالمی احکامات اور مداخلت کو یکسر ختم کر دیں گے ۔بعض بڑوں کی قبروں کے نشانات بھی صاف کر دیے جائیں گے۔ ان کا انحصار قومی مال اور امداد پر ہو گا عالمی مال اور امداد رد کر دی جائے گی۔یہ نئے حکمران تعداد میں زیادہ اور احکامات کی پیروی میں سخت ترین ہوںگے۔ملک کے اندر دنوں میں امن‘سلامتی اور خوشحالی در آئے گی۔دائیں بائیں‘مذہبی سیکولر سب ایک ہی ڈنڈے سے ہانکے جائیں گے۔ عوام بھی مذکورہ ڈنڈے والی سرکار کے دور میں تیر کی طرح سیدھے ہو جائیں گے۔3۔ ڈنڈے والی سرکار افغانستان اور کشمیر کا مسئلہ پاکستانی مفاد کے مطابق حل کریں گے۔4۔ ڈنڈے والی سرکار اور چین قریب تر ہو جائیں گے۔چند عشروں میں چینی عوام کی بڑی تعداد اسلام قبول کر لے گی۔5۔ ڈنڈے والی سرکار بھارت سے ازخود دو جنگیں کرے گی۔پہلی جنگ کے نتیجے میں پاک فوج لال قلعہ دہلی پر پاکستانی پرچم لہرانے میں کامیاب ہو جائے گی۔مگر عالمی دبائو بادر خواست پر دہلی کا قبضہ چھوڑ دے گی مگر بھارت کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا اور بھارت کے اندر پاک سرپرستی میں دو نئی آزاد ریاستیں جنم لیں گی۔عارضی آزاد سکھ ریاست پاک بھارت سرحد پر بفر زون اور ریاست کا کردار ادا کرے گی ۔جنوبی بھارت میں دلت مسلم دوستی اور سیاسی محاذ ایک آزاد دکنی ریاست کے قیام کا سبب بنے گی۔فی الحقیقت دکن میں 1945ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کا تامل‘ دلت اقوام سے بنایا گیا سیاسی اتحاد آزاد دکن ریاست کا راستہ ہموار کرے گا۔یہ لیگی معاہدہ بنارس میں ہوا اور اس کا عنوان جناح‘پیری بار‘امبیدکر سیاسی محاذ ہے۔بھارت سے دوسری جنگ کا سبب ہندو انتہا پسندوں آر ایس ایس وغیرہ کا یوپی کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کو روکنے کے لئے کی جائے گی اور اس جنگ کے بعد ہندو بھارت ریاست و حکومت ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی۔اس بار عالمی دبائو اور دخواست بے معنی رہے گی۔مذکورہ دونوں جنگوں کے بعد بھارت کی سکھ اور دلت‘اچھوت اقوام بھی کثیر تعداد میں مسلمان ہو جائیں گے۔6۔ ڈاکٹر نذیر قریشی صاحب نے اسرائیلی ریاست اور استعمال کے خاتمے کا بھی ذکر کیا۔نیز صدر صدام حسین کی روحانی ذمہ داریوں کا ذکر کیا جو من و عن پوری ہوئیں۔ڈاکٹر صاحب کا فرمان تھا کہ مشرق وسطیٰ میں قائم چھوٹی چھوٹی ریاستیں مثلاً دوبئی‘ قطر‘ کویت‘ امارات خلیج وغیرہ ختم ہو جائیں گے۔عراق اور مصر سے طاقتور اسلامی ریاستیں Emperisجنم لیں گے اور اسرائیل کو سینڈ وچ کر کے ختم کر دیں گے۔7۔ یورپ اور امریکہ میں حالات خراب ہو جائیں گے۔جمہوری نظام سے حالات نہیں سنبھلیں گے۔یہاں فوجی حکومتیں قائم ہوں گی اور جمہوریت کا امریکہ و یورپ میں بھی خاتمہ ہو جائے گا۔8۔ پاکستان میں ڈنڈے والی سرکار قومی‘علاقائی اور بین الاقوامی اثرات کی حامل ہو گی۔پاکستان میں جمہوریت کا خاتمہ عالمی جمہوری نظام کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ڈنڈے والی سرکار کے طویل دورانیہ میں پاکستان پھلے‘پھولے اور پھیلے گا۔9۔ پاکستان کی تقدیر قیام پاکستان کے مقصود کا حصول ہے۔10۔ ضیاء الحق انتظامیہ نے جو خطے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ڈنڈے والی سرکار اس پر عمل پیرا ہو گی۔
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

لنڈے والی سرکار لندن سے کب آئے گی؟؟؟؟؟

Cracking Up Lol GIF by HULU
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
randi wali sarkar.. wald-ul-haram... nasl-e-khanzeer.... mir jafar-e-azam.. salar-e-kanjar.. hafiz asim khanzeer.. urf madar frosh randi da puter