نگراں وزیراعظم کے اسرائیل سے متعلق متنازعہ بیان پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب اسرائیل سے متعلق متنازعہ بیان پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے ہیں، صارفین کا کہنا ہے کہ رجیم چینج آپریشن کا اصل مقصد سامنے آگیا ۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ قائد اعظم کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا بیان تبدیل ہوسکتا ہے، قائداعظم کا قول تبدیل کرنا کفر نہیں ہے، قائداعظم کا قول نبی پر اترا الہام نہیں ہے، فلسطین کے 2 ریاستی حل کا میں نہیں پوری دنیا کہہ رہی ہے۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کا اشارہ دینے پر سوشل میڈیا صارفین نےشدید مذمت کی اور کہا کہ یہ عمران خان کو ہٹانے کا اصل ایجنڈا تھا جو اب سامنے آرہا ہے۔
سینئر وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے اس معاملے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے،عمران خان کو ہٹانے کی وجہ اور نگراں حکومت کا اصل ایجنڈا سامنے آگیا ہے۔
محمد امین شہیدی نے کہا کہ یہ امریکہ اور اسرائیل کے غلام حکمران موقع ملنے پر اپنا ملک، دین ، قوم اور قائداعظم سب بیچ کر کھاجائیں، اور بہت ہی سستا بیچ دیں۔
احمد کھوکھر نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے پاس پالیسی بیان دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے مگر اس کے باوجود یہ صاحب نا صرف قائداعظم کو بھی غلط ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں بلکہ اسرائیل کے وجود و حیثیت کو تسلیم کرنے کی بات کررہے ہیں،نواز شریف کی واپسی، عدلیہ کی سہولت کاری سب کچھ پلاننگ کا حصہ ہے۔
جان عالم صافی نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے اس بیان کا مطلب ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرسکتے ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مشن پر کام شروع ہوگیا ہے، جنرل عاصم منیر ویسے بھی امریکہ میں ہی موجود ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ رجیم چینج آپریشن کے اصل مقاصد سامنے آگئے، نگراں وزیراعظم نے قائداعظم کے قول "اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کیا جاسکتا" کو حالات و اقعات کے مطابق تبدیل کرنے اور اس کے برعکس فیصلہ کرنے کا اعلان کردیا۔
ارشد چوہدری نے کہا کہ جو بیان نگراں وزیراعظم دے رہے ہیں، عمران خان کو ہٹانے کا بنیادی اور کلیدی مقصد یہ بھی تھا کیونکہ عمران خان اس کام میں سب سے بڑی رکاوٹ تھا۔
خضر سہی نے کہا کہ اس بیان کو اتنا ہلکا نا لیں، پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرے گا یہ ایک حقیقت ہے، اور اس کیلئے گراؤنڈ بنایا جارہا ہے۔
عمران خان نامی صارف نے کہا کہ انوارالحق کاکڑ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعتراف جرم کرلیا اور قائداعظم کے فرامین کو فرسودہ قرار دیدیا۔