کراچی،جناح ہسپتال میں لائے گئے6 سالہ بچے سے زیادتی کی تصدیق

13kjskjdjdhhd.png

بچے کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات موجود تھے جن میں سے کچھ پرانے اور کچھ نئے تھے: پولیس سرجن

جناح ہسپتال کراچی کی ایمرجنسی کے باہر نامعلوم کارسواروں طرف سے مردہ حالت میں چھوڑ کر جانے والے 6 سالہ بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ڈاکٹروں نے اس سے زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق جناح ہسپتال کراچی کے باہر نامعلوم کارسوار 6 سالہ بچے کو مردہ حالت میں چھوڑ کر افراتفری میں فرار ہو گئے تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق ہنڈاسوک کار میں سوار 2 افراد فرار ہوتے وقت بوکھلاہٹ میں ہسپتال کے سکیورٹی گارڈ کو بھی کار تلے روند ڈالا۔


جناح ہسپتال میں 6 سالہ بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والے مشتبہ افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آ چکی ہے جس میں سبز ٹی شرٹ پہنے نوجوان فون پر باتیں کرتے ہوا دیکھا جا سکتا ہے جس کے ساتھ ایک ار اور شلوار قمیض پہنے شخص بھی اس کے ساتھ موجود تھا۔ ہنڈاسوک کے بونٹ پر ڈینٹ کا بڑا سا نشان بھی نظر آرہا تھا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی۔

ڈاکٹر سمیعہ نامی پولیس سرجن نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد انکشاف کیا ہے کہ 6 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی بھی کی گئی تھی، بچے کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات موجود تھے جن میں سے کچھ پرانے اور کچھ نئے تھے۔ سرجن کے مطابق بچے کے جسم کے مختلف حصوں کے نمونے لے لیے ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آنے والے بچے کی موت کی وجہ محفوظ کر لی ہے۔

واقعہ کی فوٹیج سامنے آنے کے بعد ڈی آئی جی سائوتھ کی طرف سے ایس ایچ او صدر کو مشکوک گاڑی والے شخص کو فوری تلاش کر کے تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔ پولیس نے نامعلوم ملزمان کی گاڑی کا رجسٹریشن نمبر حاصل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں، واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی محمد رضا نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

واضح رہے کہ جناح ہسپتال کراچی کی ایمرجنسی کے باہر 2 نامعلوم کار سوار ایک 6 سالہ بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ ترجمان جناح ہسپتال نے بتایا کے بچے کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا اور بتایا گیا کہ اس کا روڈ ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے ایمرجنسی کی پرچی بنوانے کا کہا گیا تھا دونوں شخص افراتفری میں ہسپتال سے فرار ہو گئے تھے۔