
آج صبح رینجرز موبائل وین نے ایک شہری کی موٹرسائیکل کو ٹکر مارنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایااور رینجرز اہلکار تشدد کرنے کے بعد موٹرسائیکل سوار شہری کو موبائل وین میں بٹھا کر لے گئے۔ واقعے کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور سوشل میڈیا صارفین اپنے غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
ایک صارف کامران وحید نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: غلطی بھی اپنی اور پکڑ کر مارنے بھی اگلے کو لگ گئے، ملاحظہ کیجئے رینجرز پاکستان!
https://twitter.com/x/status/1623963925518901249
سینئر صحافی وتجزیہ کار عمران ریاض خان نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے کے بعد اپنے ردعمل میں لکھا کہ: یہ کیا بے شرمی ہے! اس بدمعاشی کے خلاف ادارے کے بڑوں کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1624033271729336325
چیئرمین پشتون تحفظ موومنٹ منظور پشتین نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: قانون اور کچھ نہیں رہ گیا ہے بس صرف مقتدر حلقے کے ظلم جبر پر تنقید کرنے والے کو سزا دینے کے لئے رہ
گئی ہے؟
https://twitter.com/x/status/1624006986995056641
سینئر صحافی وتجزیہ کار مبشر زیدی نے ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: سویلین پر ہر ظلم جائز ہے!
https://twitter.com/x/status/1623965641152557057
اپنے ایک اور پیغام میں لکھا کہ: بقول ذرائع اس لڑکے کی موٹر سائیکل چوکی پر غلطی سے رینجرز کی گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس کے بعد رینجرز نے پہلے اس کی موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، تشدد کیا اور پھر گرفتار کر کے لے گئے اور منشیات فروشی کا پرچہ کرا دیا۔
دریں اثنا سیکرٹری جنرل جمعیت علمائے پاکستان شاہ اویس نورانی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: کراچی میوہ شاہ قبرستان کے قریب منشیات بیچنے والا ملزم رینجرز سے بھاگنے کی کوشش میں ناکام! ملزم دوران چیکنگ رینجرز اہلکار کوٹکر مار کر بھاگ رہا تھا! رینجرز کی گاڑی نے پیچھا کر کے ملزم کی موٹرسائیکل کو ٹکر مار کر گراددیا اور گرفتار کرلیا!وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل!
https://twitter.com/x/status/1624005907549163520
رینجرز ذرائع کے مطابق دوران چیکنگ موٹرسائیکل سوار ملزم نے رینجرز اہلکار کو ٹکر ماری تھی اور بھاگ رہا تھا، موبائل وین میں پیچھا کر کے ملزم کو ٹکر ماری اور گرفتار کرلیا، وہ منشیات فروش ہے۔ موٹرسائیکل سوار پر تشدد کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رینجرز اہلکار اسے کالر سے پکڑ کر گھسیٹ کر لے جا رہے ہیں۔ واقعہ کی تفتیش کر رہے ہیں، ذمہ داروں کو سزا دینگے۔