
سندھ کے دارالحکومت کراچی میں روز بروز جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور پولیس صرف کاغذی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
گزشتہ روز لانڈھی سیکٹر36B گزشتہ روز 30سالہ خاتون کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھاجس کی لاش محمد عثمان بن عفان مدرسہ کے قریب سے برآمد ہوئی تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے نائن ایم پستول کے 2 خول برآمد کر کے پولیس تلاش ایپ ڈیوائس کی مدد سے خاتون کی شناخت کوشش کی جو اب تک کامیاب نہیں ہو سکی۔
پولیس ذرائع کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک لڑکے نے مقتولہ کو موٹرسائیکل پر لے کر آیا تھا اور اسے مدرسہ کے قریب اتارنے کے بعد لڑکے نے فائرنگ کر دی۔ مقتولہ کو پیٹ میں ایک گولی لگی تھی جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی تھی۔ 30سالہ خاتون کی لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس اور ریسکیو رضاکار موقع پر پہنچ گئے تھے اور قانونی کارروائی کیلئے جناح ہسپتال منتقل کر دیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق جناح ہسپتال میں مقتولہ کا پوسٹ مارٹم ہو چکا ہے لیکن اب تک اس کی شناخت نہیں ہو سکی، خاتون کو قتل کرنے کے بعد ملزم فرار ہو گیا تھا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 2 خولوں کے علاوہ شواہد اکٹھے کر لیے تھے۔ اسلحہ کی فرانزک رپورٹ تیار کرنے کے ساتھ ملزم کی گرفتاری کیلئے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں کراچی میں راہ چلتی خواتین بھی محفوظ نہیں، گلستان جوہر اور اورنگی ٹائون میں پچھلے چند دنوں کے دوران لڑکیوں کے ساتھ نازیبا حرکات کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ پہلے گلستان جوہر پھر اورنگی ٹائون میں ایک لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کا واقعہ پیش آیا تھا۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی میڈیا کو مل چکی ہے جس میں موٹرسائیکل سوار ملزم کو ایک لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11kakkrmotocyslakahton.jpg