کراچی بار کونسل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے اور اس کے تحت بنائے گئے آئینی بنچز اور ان کے فیصلوں کو بھی ختم کیا جائے، کیونکہ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ترمیم بنیادی حقوق کے برخلاف ہے۔
اس سے قبل، سنی اتحاد کونسل نے بھی 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ یہ ترمیم آئین کی 26ویں ترمیم 2024 غیر آئینی، غیر قانونی اور ناقابل عمل ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اپنی درخواست میں کہا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 239 کے تحت غیر قانونی اور ناقابل عمل ہے، اور اس سے آئین کی اہم خصوصیات اور بنیادی اقدار ختم ہوگئی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/karachi.jpg