
لاہور: کراچی سے لاہور جانے والی پرواز 306 کے طیارے نے رات 10 بجے ایک ٹائر کے بغیر کامیاب لینڈنگ کی، جس کے بعد اس غیر معمولی واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، طیارے کی لینڈنگ کے بعد پچھلے ٹائروں میں سے ایک ٹائر کی عدم موجودگی کا انکشاف ہوا۔
ذرائع کے مطابق، لاہور ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) نے کراچی ایئرپورٹ کو مطلع کیا، جہاں ٹائر شافٹ کا حصہ ملا گیا۔ تاہم، 14 گھنٹوں سے زائد وقت گزرنے کے باوجود کراچی یا لاہور ایئرپورٹ پر گمشدہ ٹائر نہیں ملا۔

رپورٹس کے مطابق، طیارے نے کراچی سے ٹیک آف کے وقت تمام ٹائرز کے ساتھ پرواز کی تھی۔ طیارے نے لاہور ایئرپورٹ پر نارمل لینڈنگ کی اور ٹیکسی کی، جس کے بعد ایک ٹائر کی کمی کا پتہ چلا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ ابتدائی مشاہدے کے مطابق، کراچی رن وے پر کسی بیرونی چیز کے ٹکرانے سے یہ واقعہ پیش آیا ہو سکتا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پرواز پی کے 306 نے لاہور میں لینڈنگ کے بعد ایک پہیے کی کمی کا انکشاف ہوا۔
پی آئی اے کے بیان میں کہا گیا کہ فضائی ضوابط کے مطابق، پی آئی اے کے فلائٹ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ حتمی رپورٹ آنے پر واقعے کی اصل وجہ سامنے آئے گی، لیکن ابتدائی مشاہدے کے مطابق، کراچی رن وے پر کسی فالٹ یا بیرونی عمل کی وجہ سے پہیہ متاثر ہوا ہو سکتا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ طیارے نے لاہور ایئرپورٹ پر انتہائی ہموار اور محفوظ لینڈنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ جہاز کے ڈیزائن میں ایسے حالات کے لیے گنجائش رکھی جاتی ہے، جس سے فضائی حفاظت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔
یہ واقعہ فضائی حفاظت کے معیارات اور طیاروں کی دیکھ بھال کے عمل پر سوالات اٹھاتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تحقیقات کے بعد واقعے کی اصل وجہ کیا سامنے آتی ہے اور اس سلسلے میں کیا اقدامات کیے جاتے ہیں۔
پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اب حتمی رپورٹ کا انتظار ہے، جو واقعے کی مکمل تفصیلات اور اصل وجہ کو واضح کرے گی۔
Last edited by a moderator: