کراچی میں بائیو مکینکل انجینئر صہیب نثار کے قتل کی گتھی سلجھ گئی

3کعنعنقاتاتالدہست.png

کراچی میں بائیو مکینکل انجینئر صہیب نثار کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا, پولیس کا کہنا ہے کہ بائیو مکینکل انجینئر صہیب نثار کا قاتل اسی کا دوست نکلا ہے، سچل میں صہیب کو قریبی دوست اور پارٹنر نے قتل کیا۔

سچل پولیس نے سومار گوٹھ میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا تو ملزم نے کمرے میں خود کو بند کرکے خودکشی کرلی۔

پولیس کے مطابق ملزم عاصم کا صہیب نثار کے ساتھ کاروباری لین دین تھا، ملزم عاصم صہیب کو قتل کرکے گاڑی لے گیا تھا,پولیس حکام کے مطابق پولیس کو ملزم عاصم کے گھر سے اسلحہ بھی ملا ہے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

ملزم عاصم کی گاڑی پارک کرتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، انجینئر صہیب نثار کا قاتل سی سی فوٹیج کی مدد سے پکڑا گیا,ملزم مقتول صہیب کی گاڑی موقع سے لے گیا تھا، ملزم نے گاڑی دوسری جگہ کھڑی کی جو کیمرے میں ریکارڈ ہوئی۔

ملزم مقتول کو قتل کرکے اس کی گاڑی چھین کر فرار ہوا تھا، ملزم عاصم مقتول کا بچپن کا دوست تھا، عاصم اور صہیب کا ڈھائی سے تین کروڑ روپے لین دین کا تنازعہ چل رہا تھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق صہیب نثار کا شاطر قاتل عاصم نا صرف جنازے میں بھی شریک رہا بلکہ قتل کے بعد پہلے روز سچل تھانے میں بھی آیا تھا جنازے کے بعد بھی فیملی سے ملتا رہا تھا، پولیس حکام نے ملزم عاصم کے کمرے سے بیگ لیپ ٹاپ اور مقتول صہیب کا دیگر سامان برآمد کرلیا ہے۔

پولیس کا بتانا ہے کہ دوسری ٹیم نے مقتول کی گاڑی بھی برآمد کرلی ہے، خودکشی کرنے والے ملزم عاصم کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی پولیس کو کمرے سے پستول اور چلا ہوا ایک خول ملا ہے جس کے بعد مذید قانونی کارروائی کی جارہی ہے.

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں خبریں آئی تھیں کہ سچل کے علاقے میں مسلح ڈکیتوں نے مزاحمت پر صہیب ناصر نامی نوجوان کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور اُس سے نقدی، موبائل، گاڑی چھین پر فرار ہوگئے تھے۔

ملزمان کی فائرنگ سے مقتول موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا، جس کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا,پولیس کے مطابق مقتول صہیب ناصر بائیو مکینکل انجینیئر اور والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، جو اپنے گھر کا واحد سہارا بھی تھا۔