
کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری میں ایک خاتون نے ٹریلر سے ٹکرا جانے کے بعد غصے میں آ کر ٹریلر کے ڈرائیور پر گولیاں چلائیں، جس کے بعد پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پولیس حکام نے بتایا کہ خاتون اور ٹریلر کے ڈرائیور کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے اور دونوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایک ہی ایف آئی آر میں خاتون اور ڈرائیور کو ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے مطابق، خاتون اور ٹریلر کا ڈرائیور دونوں غفلت اور لاپرواہی سے گاڑی چلا رہے تھے، جب ٹریلر نے آگے نکلنے کی کوشش کی تو اس کی گاڑی کا بیک حصہ خاتون کی کار سے ٹکرا گیا۔ اس پر خاتون غصے میں آ گئیں اور پستول نکال کر ہوائی فائرنگ کر دی۔
پولیس افسر کے مطابق، خاتون نے فائرنگ شروع کرتے ہوئے ٹریلر کے ڈرائیور کو دھمکایا، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈرائیور ظفر اقبال کو گرفتار کر لیا۔ خاتون کا نام علیشہ بتایا گیا ہے، جنہوں نے موقع پر ہی نائن ایم ایم پستول کا لائسنس پیش کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کا اسلحہ لائسنس ایکسپائر ہو چکا تھا، اور یہ لائسنس خالد بن ولید روڈ پر واقع اسلحہ ڈیلر کے ذریعے جعفرآباد بلوچستان سے جاری کرایا گیا تھا، جو کہ آلہ پاکستان کے تحت نہیں تھا۔ پولیس اس اسلحہ لائسنس کے اصل یا جعلی ہونے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔
پولیس نے دونوں کی گاڑیاں ضبط کر کے خاتون کو وومن تھانے اور ڈرائیور کو پی آئی بی پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ہے۔ خاتون کے خلاف دفعہ 337 کے تحت کارروائی کی جارہی ہے، جبکہ فائرنگ کے واقعے میں اسلحہ کی غیر قانونی حیثیت بھی زیر تفتیش ہے۔
یہ واقعہ کراچی میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کی خرابی اور سڑکوں پر غفلت کے واقعات کی عکاسی کرتا ہے، جس میں لوگوں کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اکثر سنگین حالات کو جنم دیتا ہے۔ پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پیروی کریں اور غصے یا ہوش سے کام لے کر حادثات سے بچیں۔