کراچی میں 100 سے زائد ڈکیتیوں میں مطلوب ملزم پولیس کی حراست سے فرار

RejD5036xmA.jpg

کراچی: کراچی میں 100 سے زائد ڈکیتیوں میں ملوث ایک ملزم پولیس کی حراست سے فرار ہو گیا، جس کے بعد متعلقہ ڈیوٹی افسر کو معطل کر دیا گیا ہے۔

کراچی میں سٹریٹ کرائم کے واقعات ہر روز سامنے آتے ہیں، جن کے نتیجے میں کئی گرفتاریاں بھی ہوتی ہیں، تاہم اس مرتبہ ایک ملزم پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا ہے۔

ایس ایس پی انویسٹیگیشن ساؤتھ علی حسن نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "ایس آئی او گذری اپنی زیر نگرانی ایجنسی کے ذریعے پنجاب سے کراچی گذری تھانے میں منتقل کیا جارہا تھا۔ اسی دوران ملزم نے بیت الخلا جانے کا بہانہ بناتے ہوئے فرار ہو گیا۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ غفلت کے مرتکب ایس آئی او گذری شفقت منگی کو معطل کر دیا گیا ہے اور معاملے کی انکوائری ڈی ایس پی انویسٹی گیشن کلفٹن کو سونپ دی گئی ہے۔

علی حسن کے مطابق، "ملزم نے وارداتوں میں ڈیڑھ سے دو کروڑ روپے کے زیورات چوری کیے تھے۔ ملزم کے خلاف پنجاب میں بھی چوری، ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں اور آخری ایف آئی آر ڈیڑھ ماہ قبل درج کی گئی تھی۔"

کراچی میں سٹریٹ کرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ سال 2024 میں سیٹزن پولیس لیزن کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، کراچی میں سٹریٹ کرائم کے 70 ہزار واقعات رونما ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان واقعات میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 112 شہری جان کی بازی ہار گئے، 19 ہزار سے زائد موبائل فون چھینے گئے، آٹھ ہزار 53 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں اور 41 ہزار 323 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں۔

جبکہ رواں سال جنوری میں اب تک ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پانچ افراد قتل کیے جا چکے ہیں۔
 

Back
Top