کراچی کو گوٹھ میں تبدیل کرنے کی گھناونی سازش کا انکشاف

expat_loyal

Councller (250+ posts)
564806_6453997_tns.jpg


کراچی کے قلب میں موجود کے ڈی اے کی اسکیم 36 میں واقع گلستان جوھر کے اربوں روپوں کے بلاک 6، 10 اور 11 میں آباد ناجائز گوٹھوں کے خلاف 14 مارچ سے سندھ ھائیکورٹ کے حکم پر سالوں بعد دوبارہ آپریشن کا آغاز ہوا جس میں لینڈ مافیا کے کارندوں نے پولیس اور میڈیا کی ٹیموں پر حملہ کرکے آپریشن رکوادیا


اسی آپریشن کے درمیان کراچی کے نواح میں شہریوں اور بلڈرز کی زمینوں پر قبضے کرکے آباد کئے گئے گوٹھوں کو قانونی بنانے کے لیے خاموشی سے وفاقی وزیر عبد القادر پٹیل کی قیادت میں 4 رکنی کمیٹی بناد گئی ہے اور اس کمیٹی کے دیگر ممبران مین ساجد جوکھیو، جام عبدالکریم اور لیاقت آسکانی شامل ہیں اس کمیٹی کی رپورٹ پر سندھ اسمبلی میں بل پاس کرکے قانون سازی کی جائے گی ایک طرف ان متنازعہ گوٹھوں کو قانونی کیاجارہاہے تو دوسری طرف ماضی میں کی گئی چائنہ کٹنگ اور گجر نالہ کے خلاف اس لئے ماحول بنایاجارہاہے کہ ان آبادیوں میں رہنے والوں کی اکثریت پی پی کے ووٹرز کی نہیں اور اب بہت جلد کراچی کی بین الاقوامی حیثیت کو داغ لگاکر اسے گوٹھوں کا شہر بنادیا جائے گا ورنہ اگر سندھ حکومت کراچی کی ترقی میں سنجیدہ ہوتی تو سرکار کی زیر نگرانی شہری اداروں کے ذریعے نئی قانونی بستیاں بساسکتے ہیں جن میں اندرون سندھ سے نقل مکانی کرنے والوں کو کھپایا جاسکتا تھا مگر یہاں مسلہ سسٹم کے کالے کرتوتوں کو قانون کاچولہ پہنانا ہے جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ غیر قانونی گوٹھوں میں آباد اکثریت غیر قانونی طریقے سے رہنے والے غیر مقامیوں کی ہے جو مختلف طرح کے جرائم میں ملوث اور شہریوں کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔​
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
564806_6453997_tns.jpg


کراچی کے قلب میں موجود کے ڈی اے کی اسکیم 36 میں واقع گلستان جوھر کے اربوں روپوں کے بلاک 6، 10 اور 11 میں آباد ناجائز گوٹھوں کے خلاف 14 مارچ سے سندھ ھائیکورٹ کے حکم پر سالوں بعد دوبارہ آپریشن کا آغاز ہوا جس میں لینڈ مافیا کے کارندوں نے پولیس اور میڈیا کی ٹیموں پر حملہ کرکے آپریشن رکوادیا


اسی آپریشن کے درمیان کراچی کے نواح میں شہریوں اور بلڈرز کی زمینوں پر قبضے کرکے آباد کئے گئے گوٹھوں کو قانونی بنانے کے لیے خاموشی سے وفاقی وزیر عبد القادر پٹیل کی قیادت میں 4 رکنی کمیٹی بناد گئی ہے اور اس کمیٹی کے دیگر ممبران مین ساجد جوکھیو، جام عبدالکریم اور لیاقت آسکانی شامل ہیں اس کمیٹی کی رپورٹ پر سندھ اسمبلی میں بل پاس کرکے قانون سازی کی جائے گی ایک طرف ان متنازعہ گوٹھوں کو قانونی کیاجارہاہے تو دوسری طرف ماضی میں کی گئی چائنہ کٹنگ اور گجر نالہ کے خلاف اس لئے ماحول بنایاجارہاہے کہ ان آبادیوں میں رہنے والوں کی اکثریت پی پی کے ووٹرز کی نہیں اور اب بہت جلد کراچی کی بین الاقوامی حیثیت کو داغ لگاکر اسے گوٹھوں کا شہر بنادیا جائے گا ورنہ اگر سندھ حکومت کراچی کی ترقی میں سنجیدہ ہوتی تو سرکار کی زیر نگرانی شہری اداروں کے ذریعے نئی قانونی بستیاں بساسکتے ہیں جن میں اندرون سندھ سے نقل مکانی کرنے والوں کو کھپایا جاسکتا تھا مگر یہاں مسلہ سسٹم کے کالے کرتوتوں کو قانون کاچولہ پہنانا ہے جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ غیر قانونی گوٹھوں میں آباد اکثریت غیر قانونی طریقے سے رہنے والے غیر مقامیوں کی ہے جو مختلف طرح کے جرائم میں ملوث اور شہریوں کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔​


مسٹر بمبینو المعروف مسٹر 10 پر سنٹ ،،،بے نظیر سمیت درجنوں قتل کامیابی کیساتھ کرانے کے بعد پاکستان کا خطرناک ترین بندہ بن چکا ہے،،،اور اسکی ذمہ دار پاکستانی عدلیہ ہے، جنہوں نےقانونی بھول بھلیّوں کے ذریعے ہمیشہ باہر نکلنے کا راستہ دیا
لمبڑ-1 والوں نے کپتان کو قتل کرنے کا ٹاسک بھی اسی حرامزادے کو دیا ہے

 
Last edited: